کراچی (جیوڈیسک) پی ٹی آئی اور ایم کیو ایم کے درمیان مفاہمت 24 گھنٹے میں ہی دم توڑ گئی اور دونوں جماعتوں کے کارکنوں کے درمیان شدید تصادم ہوا جس کے نتیجے میں کئی کارکن زخمی ہوگئے۔
اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ عمران خان نے دورہ کراچی کے دوران آج ایم کیو ایم کے دفتر کا دورہ کرنا تھا جہاں ان کے شاندار استقبال کی تیاری کی گئی تھی ، ایم کیو ایم کے کارکن صبح سے عمران خان کے استقبال کیلئے موجود تھے لیکن عمران خان وعدے کے مطابق جب ایم کیو ایم کے ہیڈ کوارٹر نہ پہنچے تو انہوں نے عمران خان کی ریلی میں جا کر احتجاج کیا جس پر تحریک انصاف کے کارکنوں کے ساتھ ان کی ہاتھا پائی ہوگئی۔
دونوں جماعتوں کے کارکنوں نے ایک دوسرے پر لاٹھیاں ، ڈنڈے اور مکوں و لاتوں کا آزادانہ استعمال کیا ، اس دوران دونوں جماعتوں کے کئی کارکن زخمی ہوگئے ، کارکن اس قدر مشتعل تھے کہ پولیس بھی ان کو روکنے میں ناکام نظر آئی ، اس دوران دونوں جماعتوں کے کارکنوں نے ایک دوسرے کیخلاف نعرے لگائے۔
علاوہ ازیںجب تحریک انصاف کے کارکن کریم آباد میںپہنچے تو ایک بار پھر ان کا سامنا ایم کیو ایم کے کارکنوں سے ہوگیا اور شدید نعرے بازی کی گئی , دونوںجماعتوں کے کارکنوںنے ایک دوسرے کی قیادت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا , حالات کی سنگینی کا اندازہ لگاتے ہوئے پولیس کی بھاری نفری اور واٹر کینن کو طلب کر لیا گیا ہے۔
اس وقت علاقے کی صورتحال انتہائی تشویش ناک ہے اور پولیس صورتحال کو قابو کرنے کی بھرپور کوشش کر رہی ہے , پولیس حکام کی کوشش ہے کہ دونوںفریقین سے مذاکرات کر کے معاملے کو افہام و تفہیم سے حل کیا جائے اور کسی بھی سنگین صورتحال سے بچا جاسکے۔