کراچی: معروف دینی درسگاہ جامعہ بنوریہ عالمیہ کے شعبہ ملکی وغیر ملکی کے سہ ماہی امتحانات کے نتائج کااعلان کردیاگیا،امتحانات کے نتائج 80 فیصد رہے ،امتحان میں نمایاںپوزیشن حاصل کرنے والے طلبہ وطالبات کو سال کی اختتامی تقریب میں انعامات دئیے جائیں گے، ۔گزشتہ روز جامعہ بنوریہ عالمیہ کی محمدی مسجد میں نتائج کے اعلان کیلئے پروقار تقریب کا انعقاد کیا گیاجس میں جامعہ کے تمام وطلبہ واساتذہ اکرام نے شرکت کی اس موقع پر رئیس وشیخ الحدیث مفتی محمد نعیم نے اساتذہ کرام اور طلبہ کی اچھی کارکردگی اور امتحانات کے بہتر نتائج کو کو سراہتے ہوئے انہیں مبارکباد پیش کی۔
انہوںنے اپنے خطاب میں کہاکہ اساتذہ کی محنت طلبہ کے اندر محنت جزبہ پیدا کرتی ہے،جس طرح ایک استاد کیلئے لازم ہے کہ وہ خلوص ونیت اور محنت کے ساتھ طلبہ کو تعلیم سے آراستہ کرے اسی طرح ہر طالب علم کی ذمہ دار ی بنتی ہے کہ وہ بڑھ چڑھ کر تعلیم میں محنت کو اپنا اوڑھنا بچھونا بنائے اور اساتذہ کرام کا ادب کریں استاد کا ادب علم کی پہلی سیڑی ہے بے ادب شاگرد کے شیطان کا آلہ کار بن جاتاہے،انہوںنے کہاکہ استاد کے ادب مدارس کی امتیازی شان ہے جس کا کوئی انکار نہیں کرسکتاہے ، انہوںنے کہاکہ وطن عزیز کے عصری اداروں کی تباہی کی سب سے بڑی وجہ اساتذہ کا ادب نہ ہونا ہے جہاں استاد کو سرکاری نوکر کے علاوہ کچھ نہیں سمجھا جاتاہے،انہوں نے کہاکہ استاد چاہیے جس فن یا جس موضوع کا بھی ہو اس کا ادب اسی طرح لازم ہے جس طرح ترجمہ قرآن وبخاری کے استاد کا ادب لازم ہے
۔انہوںنے کہاکہ جامعہ کے سہ ماہی امتحان کے بہتر نتائج اساتذہ کی مخلصانہ کوششوں سے ہوئے ہیں اور جو طلبہ محنت کو اپنا زیور بنالتے ہیں وہ ہر میدان میں کامیاب ہوجاتے ہیں آج جس نے محنت کی اس کی کل بہتر ہوگی اس کا ثمر ملے گا دنیا کے سارے امتحانات اس امتحان کی تیازی ہیں جس کیلئے انسان کو دنیا میں بھیجا گیاہے ،علم پر عمل اور اعلی کردار وصفات سے آراستہ ہونے میں ہی دنیا وآخرت کی کامیابی کا راز پنہاں ہے، انہوں نے کہاکہ اہل مدارس کو الزام دینے والے مدارس کے نظام تعلیم اور طرز تعلیم کو دیکھیں
جہاں امتحان میں نقل تو دور طلبہ میں سراٹھانے کی جرت نہیں ہوتی اساتذہ کو حقیقی درجہ جیسے دیکھنا ہو وہ مدارس کے طلبہ اور اساتذہ کے باہم کے رشتہ کو دیکھے، الحمد اللہ اہل مدارس کی اسی محنت اور جدوجہد کا ثمر آج پاکستانی دینی مدارس کو دنیا بھر میں قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتاہے اور اعلی دینی تعلیم کے حصول کیلئے دنیا بھر کے طلبہ پاکستانی دینی مدارس کی طرف رجوع کررہے ہیں، یہ مدارس کی کامیابی اور کامرانی ہے کہ پروپیگنڈوں کے باجود مدارس میں ہر سال تعلیم کیلئے آنے والے طلبہ میں دگنا اضافہ ہوتاہے ۔مفتی محمد نعیم نے مزید کہاکہ مدارس خالص تعلیمی ادارے ہیں اور اسلام کی نظریاتی سرحدات محافظ ہیں نائن الیون کے بعد منظم منصوبہ بندی کے تحت پوری دنیا میں مدارس کے خلاف مہم کا آغاز کیا گیا جس کامقصد عوام الناس کو مدارس اور دینی تعلیم سے دور کرنا تھا مگر آج دشمن قوتیں مدارس کیخلاف مکمل ناکام ہوچکی ہیں اب پیرس حملوں کیخلاف اسلام کے خلاف پروپیگنڈے کیے جارہے ہیںجو قابل مذمت ہیں ۔