کراچی (جیوڈیسک) وزیر بلدیات سندھ شرجیل میمن نے دعوی کیا ہے کہ کراچی کی سڑکوں اور گلیوں سے 80 فیصد بارش کا پانی نکال لیا گیا ہے۔ سی بھی شاہراہ یا گلی میں کوئی ایمرجنسی نافذ نہیں ہے۔ ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی نے کہا ہے کہ شہر میں نکاسی آب جیسے مسائل سے بہتر طور پر نمٹنے کے لئے بلدیاتی حکومت کا قیام نا گزیر ہے۔
شرجیل میمن نے ضلع وسطی اور جنوبی کے مختلف علاقوں کا دورہ کیا اور بارش کے بعد پیدا ہونے والی صورت حال کا جائزہ لیا۔ ان کا کہنا تھا کہ شہر کے نالوں پر سالہا سال سے قائم تجاوزات نکاسی آب میں رکاوٹ ہیں۔ انہوں نے بلدیہ عظمیٰ کو ایک ماہ کے اندر نالوں کے اوپر قائم تجاوزات ہٹانے کا حکم دیا۔دوسری جانب الطاف حسین کی ہدایت پر ایم کیوایم کی رابطہ کمیٹی کے ارکان نے کراچی میں بارش سے متاثر ہ علاقوں کا دورہ کیا۔ رابطہ کمیٹی کے مطابق کراچی جیسے بڑے شہر میں بلدیاتی نظام نہ ہونے کی وجہ سے صورتحال روز بروزخراب ہورہی ہے۔
تھوڑی سی بارش ہونے بعد شہر کی حالات ناگفتہ بہ ہے کراچی جیسے بڑے شہر کا انتظام چلانے کیلئے بلدیاتی انتخابات کا انعقاد کیا جائے۔جماعت اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے کراچی میں بارشوں سے ہونے والے نقصانات پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ بارش کا قطرہ زمین پر گرتے ہی پورا کراچی اندھیرے میں ڈوب گیا۔ باران رحمت کو لوگوں کے لئے باعث زحمت بنانے کی ذمہ دار حکومت اور انتظامیہ ہے۔