کراچی (جیوڈیسک) کراچی میں سندھ اسمبلی کے باہر تنخواہیں نہ ملنے پر اساتذہ نے احتجاج کیا، ایک ٹیچر نے خود سوزی کی کوشش بھی کی۔ پیپلز پارٹی کے سابقہ دور حکومت میں محکمہ تعلیم میں چار ہزار افراد کو گریڈ چودہ میں بطور اساتذہ ملازمتیں دی گئی تھیں۔
ان ملازمین کو گزشتہ گیارہ ماہ سے تنخواہیں ادا نہیں کی گئیں۔ تنخواہیں نہ ملنے پر آج ان ملازمین نے کراچی پریس کلب سے ریلی نکالی اور سندھ اسمبلی بلڈنگ کے مین گیٹ کے سامنے احتجاج کیا۔
اس دوران ایک ٹیچر نے خود سوزی کی کوشش بھی کی تاہم دیگر افراد نے اسے بچا لیا اور اسے فوری طور پر سول اسپتال منتقل کر دیا جہاں وہ زیر علاج ہے۔ اساتذہ کا کہنا ہے انہیں اسکولوں میں تعینات کیا گیا جس کے احکامات ان کے پاس ہیں۔ بھرتی کئے گئے افراد نے عام انتخابات میں انتخابی ڈیوٹی بھی کی ہے۔