کراچی (جیوڈیسک) ریسکیو آپریشن کے دوران سی ویو کے مقام پر نہاتے ہوئے سمندر میں ڈوبنے والے مزید 10 افراد کی لاشیں نکال لی گئیں جس کے بعد ڈوب کر جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 22 ہو گئی۔
عید کے موقع پر ساحل سمندر پر سیر و تفریح کے لئے آنے والے افراد نہانے کی غرض سے سمندر میں دور تک گئے اور پانی کی تیز رفتار موجوں کی نذر ہوگئے، دفعہ 144 کے باوجود شہریوں کی بڑی تعداد عید کے دوسرے روز بھی سمندر پر پہنچ گئی۔
عید کے پہلے روز تفریح کے لئے آنے والے متعدد افراد سمندر میں نہاتے ہوئے ڈوب گئے جس کے بعد فوری طور پر امدادی ٹیموں نے موقع پر پہنچ کر ریسکیو آپریشن شروع کردیا تاہم بدھ کی رات تک 12 افراد کی لاشیں نکالی گئیں جب کہ اندھیرا ہونے کے باعث ریسکیو آپریشن ملتوی کردیا گیاتھا۔
آج صبح پاک نیوی کے ہیلی کاپٹر اور ریسکیو کے دیگر عملے نے مل کر مزید 10 افراد کی لاشیں نکال لیں۔ ڈوبنے والے زیادہ تر افراد کی عمریں 15 سے 25 سال کے درمیان تھیں جن میں سے 5 لاشوں کو کوئٹہ روانہ کردیا گیا جن کا تعلق بلوچستان کے مختلف علاقوں سے بتایا جاتا ہے جبکہ دیگر لاشوں کو شناخت کے لئے جناح اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ عید کےدوران ساحل پر عوام کی بڑی تعداد پکنک منانے آتی ہے اوراس دوران بعض منچلے سمندر میں نہاتے وقت احتیاطی تدابیر کا لحاظ نہیں رکھتے جس کے باعث اس طرح کے واقعات پیش آتے ہیں جب کہ اس موسم میں سمندر میں تیز لہریں بھی پیدا ہوتی ہیں، دوسری جانب سندھ حکومت نے کسی بھی ناخوشگوار واقعہ سے نمٹنے کے لئے ساحل سمندر پر دفعہ 144 نافذ کی تھی جس کی خلاف ورزی بھی کھلے عام جاری ہے۔