کراچی (جیوڈیسک) ساحل سمندر پر میاں بیوی کو ہراساں کرنے والے تین پولیس اہلکاروں کو ملازمت سے برطرف کر دیا گیا۔
کراچی پولیس کے اہلکاروں نے ایڈیشنل آئی جی کے احکامات کی دھجیاں اڑادیں اور سی ویو کے ساحل پر شہریوں کو ہراساں کرنے سے باز نہ آئے۔
ضلع جنوبی کے پولیس اہلکاروں نے سی ویو پر میاں بیوی کو ہراساں کرنے کی کوشش کی جس پر شہری کی جانب سے ویڈیو بنانے پر پولیس اہلکاروں نے میاں بیوی پر تشدد کیا۔
ویڈیو میں پولیس اہلکاروں کو نہ صرف دونوں پر تشدد کرتے دیکھا جا سکتا ہے بلکہ شہریوں کی جانب سے میاں بیوی بتائے جانے پر بھی پولیس اہلکار خاتون سے دست اندازی کرتے رہے۔
ایڈیشنل آئی جی کراچی امیر شیخ نے واقعے کا نوٹس لے کر چاروں اہلکاروں کو معطل کیا تھا اور ان کی برطرف کا بھی اعلان کیا تھا۔
تاہم ابتدائی طور پر تین اہلکاروں کو ملازمت سے برطرف کردیا گیا جس کا نوٹی فکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے۔
نوٹی فکیشن کے مطابق برطرف اہلکاروں میں احمد خان، زاہد علی اور قربان علی شامل ہیں۔
پولیس کے مطابق تین اہلکار اے ایس آئی ذوالفقار علی، احمد خان اور قربان علی کوارٹر گارڈ ہیں جب کہ زاہد علی فرار ہے۔
دوسری جانب میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ایس ایس پی ساؤتھ پیر محمد شاہ نے بتایا کہ سی ویو پر میاں بیوی کو ہراساں کرنے والے چند پولیس اہلکار تھے، اہلکاروں نے بھتہ مانگنے کی کوشش کی۔
ایس ایس پی نے مزید بتایا کہ واقعے میں ملوث اے ایس آئی ذوالفقار پہلے بوٹ بیسن تھانے میں تعینات تھا، ذوالفقار پولیس اہلکار احمد خان، زاہد اور قربان کے ساتھ سی ویو پر گیا، ذوالفقار، احمد خان اور قربان کو گرفتار کرلیا گیا ہے، پولیس اہلکار قربان واقعے میں نہیں تھا لیکن گینگ میں ساتھ تھا، پولیس اہلکار زاہد فرار ہے جس کی تلاش جاری ہے۔
پیر محمد شاہ نے کہا کہ کوشش کریں گے شکایت کرنے والے مقدمہ درج کرائیں تاکہ سخت کارروائی ہوں۔