کراچی : یونٹی پیس فورم کے مرکزی صد ر ظفر مقصود نے کہا ہے کہ کراچی میں سیوریج کا نظام تباہ ہو گیا ہے ، شہر قائد کے باسی کئی سالوں سے گند ہ پانی پینے پر مجبو رہیں ، کراچی سمیت سندھ بھر کے مختلف اضلاع میں جگہ جگہ گندگی کے ڈھیر اور سیوریج کا نظام درہم برہم ہے، کئی کئی ماہ تک اسپرے اور صفائی شروع نہیں کی جاتی ، جس کی وجہ سے وبائی امراض پھوٹ رہے ہیں ، سیوریج لائنز میں کچرا پھنس جاتا ہے اور جان بوجھ کر ان کی صفائی نہیں کی جاتی جبکہ شہر میں جگہ جگہ گٹر ابل رہے ہوتے ہیں ، ان خیالات کا اظہارا نہوں نے یونٹی پیس فورم کے مرکزی سیکرٹریٹ سے جاری کردہ بیان میں کیا، ظفر مقصود کا کہنا تھا کہ شہر کراچی میں گندگی کے ڈھیر اور جگہ جگہ کھڑے گندے پانی نے بلدیاتی نظام کی ناقص کارکردگی کی قلعی کھول کر رکھ دی ہے، کراچی کے شہر ی گندگی کا عذاب کئی سالوں سے بھگتنے پر مجبور ہیں ، گندگی سے اٹھنے والا تعفن والا بھی بچوں میں بیماریوں کا باعث بن رہا ہے۔
بلدیاتی حکومت کے ماتحت کام کرنے والے اداروں نے شہر قائد کے عوام کو گندگی اور کچرے کے ڈھیروں میں جینے پر مجبور کردیا ہے، سیوریج کا نظام اس وقت کراچی کی عوام کا اہم مسئلہ ہے، افسوس کی بات ہے کہ شہر کی بڑی بڑی شاہراہوں پر سیوریج کا پانی بہہ رہا ہوتا ہے جس سے گھنٹوں ٹریفک جام ہوجاتا ہے ، شہر ی اپنی منزل مقصود پر دیر سے پہنچنے ہیں ، مسلسل ٹریفک جام میں رہنے سے جہاں پٹرول کا خرچہ بڑھتا ہے وہاں ایک شدید ذہنی کوفت سے بھی گزرنا پڑتاہے، انہوں نے کہا کہ سیوریج کا پانی جہاں بڑی شاہراہوں کو نقصان پہنچا رہا ہے وہاں کراچی کے رہائشی علاقے بھی گندے پانی کے تالاب و جوہڑ کا منظر پیش کررہے ہیں ، نمازیوں کو آنے جانے میں شدید پریشانی کا سامنا ہے جبکہ اسکولوں کے بچوں کے ساتھ ساتھ خواتین بھی گھر سے باہر نہیں نکل سکتیں ، انہوں نے کہا کہ روشنیوں کا شہر اسوقت گندگی کے شہر کا منظر پیش کر رہا ہے، شہر قائد کے لوگ ایک عذاب مسلسل میں مبتلاء ہیں ، حکومتی عدم توجہی اور بلدیاتی اداروں کی ناقص کارکردگی کا خمیازہ کراچی کے عوام کو بھگتنا پڑ رہا ہے، ملک کے لیئے معاشی حب کی حیثیت رکھنے والے شہر کا یہ عالم ہے تو چھوٹے شہروں کا کیا حال ہوگا، انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتیں اپنی اپنی کارکردگی کوبہتر بنانے کے بجائے ایک دوسرے پر ملبہ ڈال کر جان چھڑالیتی ہیں ، گزشتہ بارشوں کے موسم نے انتظامیہ کی نا اہلی اور ناقص کارکردگی کیوجہ سے شہر کو سمندر میں تبدیل کردیا تھا۔