کراچی (جیوڈیسک) شاہ فیصل کالونی کے علاقے میں ہی کل ٹارگٹ کلنگ کا واقعہ ہوا جس میں سندھ ہائیکورٹ کے سیکورٹی انچارج ، ڈی ایس پی ذوالفقار زیدی محافظ سمیت جاں بحق ہو گئے۔
وزیر اعظم نے سندھ حکومت کو کراچی میں سیکورٹی بڑھانے کی ہدایت کر دی ۔ کراچی پولیس مسلسل ٹارگٹ کلرز کے نشانے پر ہے۔ امن کے دشمنوں نے ایک ہفتے میں دو ڈی ایس پی شہید کر دیئے۔ شاہ فیصل کالونی نمبر دو میں عیدگاہ کے قریب ڈی ایس پی ذوالفقار زیدی ہوٹل میں بیٹھے تھے کہ نامعلوم افراد نے فائرنگ کر دی جس سے ذوالفقار زیدی اور ان کا محافظ شہزاد موقع پر دم توڑ گئے ، ایک راہگیر اعجاز زخمی ہو گیا۔
ڈی ایس پی ذوالفقار زیدی سندھ ہائی کورٹ کے سیکورٹی انچارج تھے ۔ پولیس حکام کے مطابق ڈی ایس پی ذوالفقار زیدی شاہ فیصل کالونی میں ہی رہائش پذیر تھے اور گھر کے قریب ہوٹل پر کسی سے ملنے گئے تھے کہ دو حملہ آوروں نے ان پر فائرنگ کر دی ۔ آئی جی سندھ غلام حیدر جمالی اور ایڈیشنل آئی جی غلام قادر تھیبو کہتے ہیں کہ ذوالفقار زیدی روزانہ اس ہوٹل پر کھانا کھاتے تھے۔ لگتا ہے انہیں ریکی کر کے شہید کیا گیا۔
وزیر اعظم نواز شریف نے ڈی ایس پی ذوالفقار زیدی کے قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے سندھ حکومت کو کراچی میں سیکورٹی بڑھانے کی ہدایت کی ہے۔ وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کا کہنا ہے کہ دہشت گردوں اور سماج دشمن عناصر کا ہر صورت صفایا کر کے دم لیں گے۔ شہر میں ٹارگٹڈ آپریشن بلا تفریق جاری رہے گا ، کراچی میں ایک ہفتے کے دوران دو ڈی ایس پی ٹارگٹ کلرز کا نشانہ بن چکے ہیں ۔ اس سے پہلے ڈی ایس پی عبدالفتح محمد کو گلشن حدید میں فائرنگ کر کے شہید کر دیا گیا تھا۔