کراچی (جیوڈیسک) کراچی کی مقامی عدالت نے شاہ رخ جتوئی اور دیگر ملزمان کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے شاہ رخ جتوئی، سراج تالپور، سجاد تالپور کو 5، 5 لاکھ کے مچلکے جمع کرانے کی ہدایت کر دی۔
ملزم کے بھائی اشرف جتوئی کا کہنا ہے کہ شاہ زیب کے خاندان نے فی سبیل اللہ معاف کیا، کوئی پیسہ نہیں لیا، شاہ رخ جتوئی اور دوستوں نے غلط کیا۔
مقتول شاہ زیب کے والد نے آج ہی سیشن جج جنوبی کی عدالت میں حلف نامہ جمع کرایا جس میں کہا گیا ملزمان کی ضمانت پر رہائی پر کوئی اعتراض نہیں، گھر والوں کی مرضی سے صلح کی ہے۔ حلف نامے میں مزید کہا گیا کہ شاہ زیب کے قاتلوں کو اللہ کی رضا کے لئے معاف کیا۔ عدالت نے کہا صلح نامے کے حوالے سے اخبار میں اشتہار بھی دیا جائے گا۔
خیال رہے انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت نے شاہ زیب قتل کیس میں شاہ رخ جتوئی اور سراج تالپور کو سزائے موت جبکہ دیگر دو مجرموں سجاد تالپور اور غلام مرتضیٰ لاشاری کو عمر قید کی سزا سنائی تھی۔ ملزمان نے سزا کے خلاف سندھ ہائی کورٹ میں اپیل دائر کی تھی جس پر عدالت نے پانچ سال قبل قتل ہونے والے طالبعلم شاہ زیب کیس میں ملزم شاہ رخ جتوئی سمیت تمام ملزمان کی سزائیں کالعدم قرار دے دیں۔
سندھ ہائی کورٹ نے سزائے موت کیخلاف ملزم شاہ رخ جتوئی اور دیگر کی اپیلوں پر مقدمے کی ازسر نوسماعت کرتے ہوئے کہا سماعت اب سیشن عدالت کرے گی، ماتحت عدالت قتل کے محرکات کا جائزہ لے گی کہ یہ ذاتی معاملہ ہے یا دہشتگردی۔ جسٹس صلاح الدین نے کہا فریقین میں سمجھوتہ ہوچکا ہے صرف دہشتگردی کے پہلو کا جائزہ لینا باقی ہے۔ شاہ زیب قتل کیس میں ملزمان نے سزا کالعدم ہونے کے بعد سیشن کورٹ میں درخواست ضمانت دائر کی تھی، ملزمان نے 2012 میں شاہ زیب کو قتل کیا تھا۔