کراچی: فائرنگ اور پرتشدد واقعات، 13 افراد جان سے گئے

Karachi

Karachi

کراچی (جیوڈیسک) کراچی میں پر تشدد واقعات نے 13 جانیں نگل لیں، منگھو پیر سے 7 افراد کی لاشیں ملیں، کورنگی میں پولیس افسر کو نشانہ بنایا گیا۔ کراچی میں قاتل صبح سے ہی سرگرم، منگھوپیر میں ایم پی آر کالونی قبرستان کے قریب جھاڑیوں سے ملیں 7 لاشیں، پولیس کے مطابق تمام افراد کو سروں پر گولیاں مار کر قتل کیا گیا، تین کی شناخت شعیب، خان سعید اور یوسف کے نام سے ہوئی، مقتولین کا تعلق سوات سے تھا۔

ابتدائی تفتیش میں معلوم ہوا ہے کہ تمام افراد کالعدم تحریک طالبان عابد مچھڑ گروپ سے رابطے میں تھے، مزید 2 مقتولین کی شناخت ارشاد کشمیری اور ناصر کے نام سے کی گئی۔ پولیس کے مطابق ارشاد کشمیری لیاری گینگ وار کے اہم کردار راشد ریکھا کا بھائی اور سنگین مقدمات میں مطلوب تھا، ارشاد اور ناصر لیاری کے رہنے والے تھے۔

ادھر کورنگی سنگر چورنگی پر سب انسپکٹر محمد سلیم کو گھات لگائے ملزمان نے موت کی نیند سلا دیا۔ لیاقت آباد فلائی اوور پر گولیاں مار کر احمد علی زیدی کی جان لے لی گئی، گلبہار کے وحید آباد میں قاتلوں نے سید امتیاز حسین کو گولیوں کو نشانہ بنایا، لیاقت آباد غریب آباد میں نامعلوم افراد نے فائرنگ کر کے دکاندار ساجد جعفری کو قتل کیا۔

دوسری جانب لیاری 8 چوک کے قریب قاتلوں نے گولیاں برسا کر 28 سالہ عامر کو ابدی نیند سلادیا، ریکسر پل اور لانڈھی جمعہ گوٹھ سے 2 افراد کی ڈوبی ہوئی لاشیں ملیں، حسن اسکوائر کے قریب فائرنگ سے پی کیو آر کا اہلکار ریاض حسین شدید زخمی ہوا۔