کراچی (جیوڈیسک) کراچی بھتہ خوری اور اغوا برائے تاوان سے تنگ آئے ہوئے تاجروں نے سندھ اسمبلی کے گھیرا کا اعلان کر دیا۔ 27 اگست کو پریس کلب پر مظاہرے سے احتجاجی تحریک کا آغاز کیا جائے گا۔ بھتہ خوری، اغوا برائے تاوان اور ٹارگٹ کلنگ کے خاتمے کے لئے تاجروں نے حکومت کو 72 گھنٹے کا الٹی میٹم دیا۔ حکومت کی جانب سے تاجروں کے مطالبات پر کوئی ردعمل ظاہر نہ کرنے پر تاجروں نے سندھ اسمبلی کے گھیرا کا اعلان کیا۔
تاجر رہنماں کا کہنا ہے کہ سندھ اسمبلی کا اجلاس منعقد ہونے پر اسمبلی کا گھیرا کیا جائے گا اور مطالبات کی منظوری پر ہی احتجاج ختم کیا جائے گا۔ تاجر رہنماں نے احتجاجی تحریک کے لیے رابطہ مہم بھی شروع کر دی ہے۔ تاجروں کے مطابق صوبائی حکومت اور قانون نافذ کرنے والے ادارے تاجروں اور شہریوں کے تحفظ میں غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔
وفاقی حکومت امن وامان بحال کرنے کے لیے اپنا کردار ادا کرے۔ تاجروں کا کہنا ہے کہ انہیں بھتے کے لیے مسلسل حراساں کیا جا رہا ہے۔ سیکیورٹی انتظامات نہ ہونے سے تاجر عدم تحفظ کا شکار ہیں اور خوف کی فضا میں ان کے لیے کاروبار جاری رکھنا ناممکن ہوتا جا رہا ہے۔