کراچی (جیوڈیسک) کراچی سمیت سندھ بھر میں سی این جی اب 74 روپے فی کلو میں فروخت ہو رہی ہے، سونے پہ سوہاگہ یہ کہ سندھ بھر میں آٹے میں نمک کے برابر ہی سٹیشنز ایسے ہیں جنہوں نے سی این جی کی قیمتیں بورڈ پر آویزاں کی ہوئی ہیں،دوسری جانب اتنے بڑے پیمانے پر ہونے والی کٹھ جوڑ پر مسابقتی کمیشن کی خاموشی بھی سمجھ سے بالاتر ہے۔
دنیا نیوز کے رابطہ کرنے پر سی این جی سٹیشن مالکان نے بتایا کہ ڈی ریگولیٹ ہونے کے فیصلے سے قبل سی این جی کی فروخت میں نقصان ہو رہا تھا،اس لئے ای این جی کی موجودہ قیمت اس کی لاگت کے عین مطابق ہے،سی این جی کی قیمتوں میں ہونے والے اضافے کے بعد کراچی کے ٹرانسپوٹرز نے بھی بسوں کے کرایوں میں اضافے کے لئے پر تولنا شروع کردیئے ہیں۔
عوام کا کہنا ہے کہ سی این جی سیکٹر کو ڈی ریگولیٹ کرنے کے فیصلے کا خمیازہ حکومت کے دیگر فیصلوں کی طرح عوام کو ہی بھگتنا پڑ رہا ہے۔