کراچی (جیوڈیسک) سندھ ہائیکورٹ کے سنیئر جج جسٹس مقبول باقر پر قاتلانہ حملے کے بعد سندھ حکومت نے ججز کو بلٹ پروف گاڑیاں فراہم کرنے کا فیصلہ کر لیا۔ جسٹس مقبول باقر کو سول ھسپتال میں ابتدائی طبی امداد کے بعد آغا خان ھسپتال منتقل کیا گیا جہاں ڈاکٹرز نے انکے چہرے کی سرجری کر کے انھیں پرائیوٹ روم میں منتقل کر دیا۔ جسٹس مقبول باقر پر حملی کی اطلاع ملتے ہی سندھ بار کونسل نے صوبے بھر کی عدالتوں میں ہڑتال کر دی۔
جبکہ چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ جسٹس مشیرعالم گلگت جانیکی بجائے اسلام آباد ایئر پورٹ سے کراچی واپس آگئے۔ وزیراعلی سندھ قائم علی شاہ نے جسٹس مقبول باقرکی اسپتال میں عیادت کی۔ جسٹس مقبول باقر کی خیریت معلوم کرنے کیلئے سپریم کورٹ، ہائیکورٹ، ماتحت عدالتوں کی ججز اور وکلا کی ایک بڑی تعداد ھسپتال پہنچ گئی۔
ایم کیوایم کے رہنما ڈاکٹر فاروق ستار نے ذرائع سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جسٹس مقبول باقر کو حق گوئی کی سزا دی گئی ہے۔ جسٹس مقبول باقر کے قافلے پر حملے کی اطلاع ملتے ہی کراچی کی تمام عدالتوں میں سناٹا چھا گیا جبکہ وکلا نے آج بھی ہڑتال کا اعلان کر دیا ہے۔