کراچی (جیوڈیسک) احمد شہزاد کی گزشتہ سالوں میں کارکردگی پر ایسے سوالات اٹھے کہ پہلے انہیں ٹیسٹ اور پھر ون ڈے ٹیم سے باہر ہونا پڑا،لیکن ٹی ٹوئنٹی کپتان شاہد آفریدی کو احمد شہزاد پر بہت بھروسہ تھا۔
آفریدی نے انہیں ٹی ٹوئنٹی ٹیم میں رکھ کر لوگوں کی تنقید برداشت کی ،ساتھ دیا خوب یاری نبھائی لیکن احمد شہزادکی پرفامنس خراب سے خراب تر ہوتی گئی لیکن آفریدی تھے کہ احمد شہزا کا ہاتھ میدان تو کیا میدان سے باہر بھی چھوڑنے کو تیار نہیں تھے،ساتھ رہنا،کھانا،پینا،یہاں تک کہ بال کٹوانے بھی ایک ساتھ جاتے تھے ۔
تاہم جب بات ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کی ہواورشاہد آفریدی کے کیرئر کا آخری ایونٹ بھی ہےتو پھر بوم بوم کواحمد شہزادکی کارکردگی کھٹکنے لگی،ظاہر ہے اتنے مواقع ملنے کے باجود احمد شہزاد وہ کارکردگی نہ دکھا سکے جس کی آفریدی نے ان سے امید لگائی تھی ،نتیجہ یہ نکلا کہ احمد شہزاد ورلڈ ٹی ٹوئنٹی سے باہر ہوگئے۔
احمد شہزاد نے آفریدی کا دل جیتنے کی بھرپورکوشش کی اور پاکستان سپر لیگ میں ایسی شاندار اننگز کھیلی کہ سب کی توجہ حاصل کی لیکن شاید اس وقت تک بہت دیر ہوچکی تھی کیونکہ آفریدی تو انہیں ورلڈ ٹی ٹوئنٹی سے باہر کرنے کا فیصلہ کرچکے تھے۔
احمد شہزاد ٹی ٹوئنٹی ٹیم سے باہر ہوکر اب یہ ضرور سوچ رہے ہونگے کہ آخر آفریدی نے اتنے اہم ایونٹ میں انہیں آخری موقع کیوں نہیں دیا۔