اسلام آباد (جیوڈیسک) اسپیکر سردار ایاز صادق کی صدارت میں ہونے والے قومی اسمبلی کے اجلاس میں ایم کیو ایم کے پارلیمانی رہنما عبدالرشید گوڈیل نے کہا کہ کراچی میں طالبانائزیشن پر بھی ہماری بات تسلیم نہیں کی گئی تھی۔
ملک میں داعش کی موجودگی ثابت ہو گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ لاہور سے گرفتار ہونے والے ایک دہشتگرد سے داعش کا لٹریچر ملا ہے۔ سمجھ نہیں آتی کہ وزیر داخلہ نے داعش کی موجودگی سے انکار کیوں کیا تھا۔ جماعت اسلامی نے لاہور میں نابینا افراد پر لاٹھی چارج کے خلاف شدید احتجاج کیا۔
جماعت اسلامی کے پارلیمانی رہنما صاحبزادہ طارق اللہ نے کہا کہ خصوصی افراد کو حقوق نہیں دیے جا رہے۔ نابینا افراد کو تششد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ پاکستان میں ڈاکو بدمعاشوں پر کوئی لاٹھی چارج نہیں ہوتا۔ ایم کیو ایم نے بھی نابینا افراد پر لاٹھی چارج کی شدید مذمت کی۔
بعد ازاں جماعت اسلامی نے ایوان سے واک آوٹ کیا۔۔ پارلیمانی سیکرٹری رجب بلوچ کا کہنا تھا کہ میں نے نابینا افراد پر لاٹھی برستے نہیں دیکھی صرف دو سے تین نابینا افراد دھکم پیل کے نتیجے میں گر گئے تھے۔ فوری کارروائی کرنے پر پنجاب حکومت کو سراہتا ہوں۔ اس سے قبل قومی اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دوران وزیر مملکت شیخ آفتاب نے کہا کہ دوران ملازمت وفات پانے والوں کے لیے وزیراعظم کے خصوصی پیکج پر عملدرآمد جلد شروع ہو جائے گا۔
پارلیمانی سیکرٹری برائے کابینہ راجہ جاوید اخلاص نے ایوان کو بتایا کہ کے پی کے اور بلوچستان حکومت نے پی ٹی ڈی سی کے ہوٹلوں اور موٹیلز پر غیر قانونی قبضہ کیا ہوا ہے۔ قبضوں کے خلاف وفاقی حکومت نے عدالتوں سے حکم امتناع لیا۔ انہوں نے کہا کہ معاملہ بین الصوبائی رابطہ کی وزارت سے حل کروایا جائے گا۔ قومی اسمبلی کا اجلاس جمعہ کی صبح ساڑھے دس بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔