کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) پاکستانی مفادات اور قومی وقار کا تحفظ سفیر کی ذمہ داری ہوتی ہے ۔ یہ بات محب وطن روشن پاکستان پارٹی کے قائد و چیئرمین امیر پٹی نے قاضی خلیل اللہ کو روس ‘ مظہر جاوید کو نیپال ‘ افراسیاب کو نیوزی لینڈ ‘ جوہر سلیم کو جرمنی ‘ معین الحق کو فرانس ‘ بابر ہاشمی کو بلغاریہ ‘ زاہد علی کو سوڈان اور نادر جاوید کو مراکش کا سفیرجبکہ جبار میمن کو امریکہ کیلئے قونصل جنرل اور احمد نسیم وڑائچ کو جرمنی کیلئے قونصل جنرل تعینا ت ہونے پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہی ۔ امیر پٹی نے توانائی بحران کے باعث ٹیکسٹائل ملوں کی بندش اور تاجروں کی جانب سے یوم سیاہ منائے اور حکومت کی جانب سے لوڈ شیڈنگ سے نجات کیلئے مارچ2018کی ڈیڈ لائن پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ وطن عزیز کو تباہی کے دہانے تک پہنچانے کے باوجود اس ملک وقوم کا لہو چوسنے والی استحصالی جونکوں کا پیٹ نہیں بھرا ہے اور انہیں اب بھی اس ملک کی سالمیت سے زیادہ اپنے مفادات عزیز ہیں جبکہ وہ یہ جان چکے ہیں کہ نہ صرف عوام کا صبر جواب دے چکا ہے بلکہ اس کی حالت اب مزیدتاخیر کی متحمل نہیں ہوسکتی پھر بھی وہ اپنے مفادات وتجارت اور کمیشن و کرپشن کیلئے نہ صرف مصنوعی بحرانوں کے ذریعے عوام کی زندگی اجیرن بنائے ہوئے ہیں بلکہ عوامی و قومی مفاد کے ہر کام کو تاخیری حربوں اور ڈیڈ لائنوں کے ذریعے پس پشت ڈال کر عوام کو دی جانے والی طفل تسلیوں کے ذریعے اپنی سیا ست چمکا رہے ہیں اسلئے اب قوم کو فیصلہ کرنا ہوگا کہ وہ ان جونکوں ے نجات چاہتے ہیں یا ابھی مزید ان زہریلی جونکوں کو خون پلانے کا حوصلہ عوام میں باقی ہے ۔
……………………………. ……………………………. کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) سانحہ صفورہ ملزمان کی جانب سے سندھ میں 53رکنی داعش نیٹ ورکاور ک اور سندھ بھر میں 3000سے زائد دہشتگردوں کی موجودگی کے انکشاف کے بعد محر ام الحرام میں دہشتگردی کے خطرات و خدشات میں اضافہ ہوگیا ہے ۔ گجراتی قومی موومنٹ کے سربراہ گجراتی سرکار امیر سولنگی المعروف سورٹھ ویر نے کہا کہ اخباری اطلاعات کے مطابق سندھ میں دس سے زائد دہشتگرد گروپ موجود ہیں جن میں شامل افراد کی اکثریت تعلیم یافتہ نوجوانوں کی ہے جبکہ ان گروپس کو 100سے زائد کمانڈرز کنٹرول کررہے ہیں جو اس بات کا ثبوت ہے کہ یہ تمام نیٹ ورک منظم اور فعال ہیں گو حساس اداروں نے دہشتگردوں کی فہرست مرتب کرلی ہیں مگر اس کے باوجود سانحہ صفورہ کیس کے اسپیشل پراسیکیوٹر کی جانب سے سیکورٹی اور فیس کی عدم فراہمی پر پیروی نہ کرنے کی دھمکی سے حکومتی لاپرواہی اور دہشتگردی کو شکست دینے کے حوالے سے حکومتی اخلاص کھل کر عوام کے سامنے آگیا ہے جو مستقبل کے خطرات و خدشات کی نشاندہی کررہا ہے اسلئے محرم الحرام میں عوام حکومت اور سیکورٹی اداروں پر اندھا اعتماد کرنے کی بجائے اپنی آنکھیں اور کان کھلے رکھیں اور مشتبہ و مشکوک سرگرمیوں کی صورت رینجرز کے فراہم کردہ نمبرز پر رینجرز کو اطلاع دیں کیونکہ صرف فوج ہی ہے جو دیانتداری سے عوام کو محفوط بنانے کیلئے دہشتگردی کیخلاف سینہ سپر ہوکر عوام کے محفوظ کل کیلئے اپنا آج قربان کررہی ہے ۔
……………………………. …………………………….
کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) محرم الحرام میں دہشتگردی کے خطرات و خدشات کے پیش نظر 12ہزار فوجی جوانوں ‘ 22ہزار پولیس اہلکاروں اور رینجرز و انسداد دہشتگردی فورس کے جوانوں کی تعیناتی کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے پاکستان راجونی اتحاد کے سینئر رہنما امیر سولنگی ‘ سردار غلام مصطفی خاصخیلی ‘اقبال ٹائیگر راجپوت ‘یونس سایانی ‘ عارف راجپوت ‘نور علی میگھانی ‘صدیق بلوچ‘عبدالحکیم رند ‘حنیف سموں‘اسمٰعیل جونیجو ‘رزاق ہنگورجہ ‘عدنان میمن ‘حنیف سورٹھیا ‘حمید راجپر‘وحید کلہوڑو‘اسمٰیل چانڈیو ‘یار محمد بروہی ‘رشید سرھیو‘رفیق مچھیانی ‘غلام رسول جوکھیو ‘ابراہیم جتوئی ‘ وڈیرہ عبداللہ کچھی ‘ افضل مغل ‘ قاسم گھانچی ‘غلام حسین ڈاہری ‘محمد علی خواجہ ‘ نور محمد اوٹھا‘حسن علی لاکھانی‘سائیںعلی ڈنو‘اشتیاق ارائیں‘ رمضان خان ‘ حسنین عباس زیدی ‘ زیشان صابری ‘ حکیم نوشاد عمرانی ‘ فیصل سندھی ‘ ملک فیروز اعون ‘ چوہدری نذیر ‘ مشتاق پٹھان ‘ اسلم مچھیارا ‘ لالاصدیق ‘ فاروق کمال جونا گڑھی ‘ یحییٰ خانجی تنولی ‘ اسلم خان ‘ علی سومرو ‘ میڈم انیتا ‘ تبسم ناز ‘ذکیہ بیگم اور راجونی اتحاد میں شامل سیاسی و سماجی جماعتوں کے رہنما ¶ں نے کہا کہ پاکستان اور اسلام دشمن یکجا ہوکر ہوچکے ہیں جس کی وجہ سے بڑھ جانے والے خطرات محب وطن قوتوںکے اتحاد اور وطن پرستی کے جذبات کے تحت نیک نیتی و خلوص کا تقاضہ کررہے ہیں گو حکمرانوں نے فوج طلب کرکے امن و تحفظ کی ذمہ داری کو بوجھ اپنے کاندھے سے اتارکر فوج پر لاددیا ہے مگر ہمیں توقع ہے کہ فوج ہمیشہ کی طرح اس بار بھی وطن و عوام کے تحفظ کی فریضے میں پوری طرح سرخرو ہوگی اور اللہ رب رحمن کبھی بھی کسی بھی محاذ پر افواج پاکستان کو شرمندہ نہیں ہونے دیگا ۔
……………………………. …………………………….
کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) محرم الحرام میں مذہبی و مسلکی ہم آہنگی اور احترام انسانیت سے ہی امن دشمنوں کو شکست دی جاسکتی ہے اسلئے تمام مسالک و مذاہب کے ماننے والے پاکستان کے استحکام و تحفظ ‘ امن و خوشحالی اور تعمیرو ترقی کیلئے ملی وحدت اور قومی یکجہتی کو برقرار رکھیں اور سیاسی ‘ سماجی و مذہبی شخصیات اس سلسلے میں اپنا مثبت کردار ادا کریں تو یقینا محر ام الحرام میں امن برباد کرنے کے دشمنان اسلام و پاکستان کے منصوبوں اور سازشوں کو ناکام بنایا جاسکتا ہے ۔ یہ بات پاکستان سولنگی اتحاد کے سینئر و بزرگ رہنما امیر سولنگی ‘ نعمت اللہ سولنگی‘ ایاز علی سولنگی‘ محرم علی سولنگی ‘ فقیر اللہ رکھیو سولنگی ‘نواب علی سولنگی ‘ فوجی منٹھار سولنگی ‘ حاجن علی سولنگی ‘ شرف الدین سولنگی ‘ عبدالحکیم سولنگی ‘ شفیق چانڈیو ‘ امتیاز ملاح‘ وڈیرو علی اصغر سولنگی ‘ علی مراد سولنگی ‘ سہراب سولنگی ‘ قربان سولنگی ‘ ذوالفقار سولنگی ‘ سائیں داد سولنگی ‘ نواب سولنگی ‘ عرفان سولنگی ‘ دیدار علی سولنگی ‘ ڈاکٹر قدیر سولنگی ‘ دوست محمد سولنگی ‘ روشن خان سولنگی ‘ نور محمدسولنگی ‘عبدالخالق سولنگی ‘ احمد نواز سولنگی ‘ یوسف سولنگی‘ارباب سولنگی ‘ ایازسولنگی ‘حاجی خان سولنگی‘جمعہ خان سولنگی‘صالح محمد سولنگی ‘ نواب سولنگی‘ گل حسن سولنگی ‘ جام فیاض سولنگی ‘ علی محمد سولنگی ‘ حاجی خان سولنگی ‘ راجہ ڈاہر سولنگی ‘ خادم سولنگی ایڈوکیٹ ‘ عرفان سولنگی اور ایڈوکیٹ دیدار سولنگی و دیگر نے آغاز محرم پر قوم کے نام اپنے پیغام میں کہی۔