کراچی (جیوڈیسک) کراچی اسٹاک ایکسچینج میں گزشتہ ہفتے کے دوران تیزی کا رجحان رہا اور کے ایس ای 100 انڈیکس 33953 پوائنٹس کی بلند ترین سطح کو چھونے کے بعد 33786 پوائنٹس کی نئی تاریخی سطح پر بند ہوا۔
کاروباری تیزی کے سبب مارکیٹ کے سرمائے میں 45 ارب سے زائد روپے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا جس کے نتیجے میں سرمائے کا مجموعی حجم 77 کھرب روپے سے تجاوز کرگیا۔ گزشتہ ہفتے کراچی اسٹاک مارکیٹ میں کاروبار کا آغاز مثبت زون میں ہو ااور پہلے روز ہی انڈیکس 33418 پوائنٹس کی ریکارڈ سطح پر پہنچ گیا تاہم دوسرے روز منافع خوری کی خاطر فروخت کے دباؤ نے مارکیٹ کو منفی زون میں رکھا اور انڈیکس 33371 پوائنٹس پر واپس آگیا۔ بعد ازاں بدھ کے روز سے رونما ہونے والی تیزی کا سلسلہ جمعہ تک برقرار رہا۔
سرمایہ کاروں کے مطابق نتائج سیزن کاآغاز جنوری کے اختتام سے شروع ہورہاہے جبکہ بینکنگ سیکٹر کے سالانہ اچھے مالیاتی نتائج کی توقعات اور شرح سود میں آدھے سے 1 فیصد متوقع کمی کی وجہ سے نہ صرف مارکیٹ میں تیزی دیکھی جارہی ہے بلکہ اس سے سیمنٹ، ٹیکسٹائل اور پاور سیکٹر کو بھی مزید تقویت مل رہی ہے۔
سرمایہ کاروں کے مطابق عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں استحکام کی وجہ سے مقامی آئل اینڈ گیس کے حصص سرمایہ کاروں کی توجہ کامرکز بنے ہوئے ہیں۔ کراچی اسٹاک مارکیٹ کی ہفتہ وار رپورٹ کے مطابق گزشتہ ہفتے کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس میں 461.62 پوائنٹس کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا جس کے نتیجے میں 100انڈیکس 33400، 33500، 33600 اور 33700 پوائنٹس کی 4 بالائی حدوں کو عبور کرنے میں کامیاب ہو گیا۔
گزشتہ ہفتہ مارکیٹ میں4 دن تیزی اور ایک دن مندی کا رجحان رہا جبکہ مجموعی طور پر گزشتہ ہفتہ 2007 کمپنیوں کا کاروبار ہوا جس میں سے 1060 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ 862 میں کمی اور 85 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں استحکام رہا۔ کاروبار کے لحاظ سے پاک انٹرنیشنل بلک جہانگیر صدیقی کمپنی کے الیکٹرک لمیٹڈ بینک آف پنجاب پاک الیکٹرون پی آئی اے پرویز احمد ٹی آر جی لمیٹڈ، ہم نیٹ ورک اور بائیکو پٹرولیم سرفہرست رہے۔