کراچی (جیوڈیسک) سال 2014 کے دوران غیر یقینی سیاسی صورتحال کے باوجود کراچی اسٹاک ایکسچینج میں ملکی و غیرملکی سرمایہ کاری کا سلسلہ جاری رہا۔
جس کے نتیجے میں ہنڈریڈ انڈیکس 6 ہزار 870 پوانٹس بڑھ کر 32 ہزار 131 پوانٹس کی بلند ترین سطح پر پہنچ کر بند ہوا ۔ ماہرین کے مطابق شرح سود میں کمی، آئی ایم ایف سے نئے قرضوں کے اجراء، سکوک بانڈ میں غیر ملکی سرمایہ کاروں کی دلچسپی،زرمبادلہ ذخائر پندرہ ارب ڈالرزسے تجاوز ہونے اور روپے کی قدر میں استحکام سمیت عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمتیں 50 فیصد تک ریکارڈ کمی اسٹاک مارکیٹ میں سرمایہ کاری کے فروغ کا باعث بنی۔
سال 2014 کے دوران اسٹاک مارکیٹ میں 39 کروڑ ڈالرز سے زائد غیر ملکی سرمایہ کاری کی گئی جبکہ مارکیٹ سرمائے کی مالیت ایک بتیس ارب چالیس کروڑ روپے بڑھ کر 738ارب روپے ہو گئی۔
اوسط یومیہ کاروباری حجم بائیس کروڑ شیئرز رہا۔ سال دو ہزار چودہ میں چھ نئی کمپنیز کا مارکیٹ میں اندراج اور آٹھ کمپنیز کا اخراج ہوا۔ لسٹڈ کمپنیوں کے مالی نتائج منافع بخش رہے۔ شیئرز پر کپیٹل گین ٹیکس ڈھائی فیصد بڑھا کر ساڑھے بارہ فیصد کر دیا گیا۔