کراچی (جیوڈیسک) نئے وفاقی بجٹ میں پبلک سیکٹر ڈیولپمنٹ پروگرام کے لیے ریکارڈ نوعیت کی رقم مختص کرنے کی اطلاعات پر سیمنٹ سیکٹر میں بڑھتی ہوئی خریداری سرگرمیوں کے باعث کراچی اسٹاک ایکس چینج میں بدھ کو اتار چڑھاؤ کے بعد غیر متوقع طور پر تیزی کی بڑی لہر رونما ہوئی۔
جس سے انڈیکس کی32600 ،32700 اور32800 پوائنٹس کی تین حدیں بیک وقت بحال ہوگئیں۔ 70.83 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جبکہ حصص کی مالیت میں59 ارب29 کروڑ75 لاکھ85 ہزار147 روپے کا اضافہ ہوگیا، ماہرین اسٹاک کا کہنا تھا کہ خام تیل کی عالمی قیمتوں میں استحکام کی وجہ سے آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کے حصص میں بھی خریداری سرگرمیاں برقرار رہیں جبکہ نچلی قیمتوں پر بینکنگ سیکٹر کے حصص میں بھی خریداری سرگرمیاں زائد رہیں۔
جس سے مارکیٹ کا گراف تیزی کی جانب گامزن ہوا نتیجتا کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس332.24 پوائنٹس کے اضافے سے 32842.59 ہوگیا جبکہ کے ایس ای30 انڈیکس 207.25 پوائنٹس کے اضافے سے20890.26 اور کے ایم آئی30 انڈیکس546.57 پوائنٹس کے اضافے سے54523.37 ہوگیا۔
کاروباری حجم بھی منگل کی نسبت 103.09 فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر20 کروڑ1 لاکھ2 ہزار590 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار360 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں255 کے بھاؤ میں اضافہ 83 کے داموں میں کمی اور22 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
جن کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ان میں سیمنس پاکستان کے بھاؤ 47.39 روپے بڑھ کر1106.39 روپے اور انڈس موٹرز کے بھاؤ 46.21 روپے بڑھ کر1191.27 روپے ہوگئے جبکہ انڈس ڈائینگ کے بھاؤ16.67 روپے کم ہوکر 883.33 روپے اور ہینوپاک موٹرز کے بھاؤ15.54 روپے کم ہوکر939.65 روپے ہو گئے۔