کراچی (جیوڈیسک) او جی ڈی سی ایل کے حصص کی نیلامی اور مقامی سرمایہ کاروںکی آئل اینڈ گیس، بینکنگ اور ٹیکسٹائل سیکٹر میں بڑھتی ہوئی دلچسپی کے باعث کراچی اسٹاک ایکس چینج میں جمعہ کو بھی نمایاں تیزی کا تسلسل قائم رہا جس سے ملکی تاریخ میں پہلی بار انڈیکس 30900 پوائنٹس کی حد بھی عبور کرگیا جبکہ ماہرین کا خیال ہے کہ آئندہ ہفتے مارکیٹ انڈیکس 31000 پوائنٹس کی حد بھی عبور کرجائے گا۔
تیزی کے سبب 73.62 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جبکہ حصص کی مالیت میں مزید 61 ارب 93 کروڑ 31 لاکھ 18 ہزار 219 روپے کا اضافہ ہوگیا، ٹریڈنگ کے دوران ایک موقع پر 335 پوائنٹس کی تیزی بھی رونما ہوئی لیکن پرافٹ ٹیکنگ پر رحجان غالب ہونے سے تیزی کی مذکورہ شرح میں قدرے کمی واقع ہوئی۔
کاروباری دورانیے میں غیرملکیوں، مقامی کمپنیوں، میوچل فنڈز اور انفرادی سرمایہ کاروں کی جانب سے مجموعی طور پر 75 لاکھ 77 ہزار 922 ڈالر مالیت کے سرمائے کا انخلا بھی کیا گیا لیکن اس انخلا کے باوجود مارکیٹ مثبت زون میں رہی کیونکہ اس دوران بینکوں ومالیاتی اداروں کی جانب سے 42 لاکھ 68 ہزار 43 ڈالر، این بی ایف سیز کی جانب سے 28 لاکھ 81 ہزار 59 ڈالر اور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے 4 لاکھ 28 ہزار 820 ڈالر مالیت کی تازہ سرمایہ کاری کی گئی جس سے مارکیٹ کا مورال بلندی کی جانب گامزن رہا۔
کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 266.26 پوائنٹس کے اضافے سے 30930.04 ہوگیا جبکہ کے ایس ای 30 انڈیکس 171.11 پوانٹس کے اضافے سے 20328.32 اور کے ایم آئی 30 انڈیکس 459.86 پوائنٹس کے اضافے سے 49564.82 ہوگیا، کاروباری حجم جمعرات کی نسبت 6.54 فیصد کم رہا اور مجموعی طور پر 27 کروڑ 45 لاکھ 50 ہزار 560 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 417 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں 307 کے بھائو میں اضافہ، 95 کے داموں میں کمی اور 15 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔