کراچی (جیوڈیسک) ڈسکاؤنٹ ریٹ میں ممکنہ کمی، آئل، سیمنٹ سمیت دیگر کثیر قومی کمپنیوں میں سرمایہ کاری حجم بڑھنے کے باعث کراچی اسٹاک ایکس چینج میں بدھ کو بھی تیزی کی بڑی لہر رونما ہوئی جس سے انڈیکس پہلی بار 31600 پوائنٹس کی حد بھی عبور کر گیا۔
تیزی کے سبب 68 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جبکہ حصص کی مالیت میں مزید 1 کھرب 79 کروڑ 27 لاکھ 91 ہزار 856 روپے کا اضافہ ہوگیا جس سے مارکیٹ کے مجموعی سرمائے کی مالیت بھی 73.85 کھرب روپے کی نئی ریکارڈ سطح پر پہنچ گئی، سرمایہ کاروں کے پراعتماد انداز میں خریداری رحجان کی وجہ سے کاروبار کے تمام دورانیے میں مارکیٹ مثبت زون میں رہی جس سے ایک موقع پر 442 پوائنٹس تک کی تیزی بھی رونما ہوئی لیکن اس دوران بعض شعبوں کی جانب سے منافع کے حصول پر رحجان غالب ہونے سے تیزی کی مذکورہ شرح میں کمی واقع ہوئی۔
ٹریڈنگ کے دوران بینکوں ومالیاتی اداروں، این بی ایف سیز اور انفرادی سرمایہ کاروں کی جانب سے مجموعی طور پر 1 کروڑ 57 لاکھ 95 ہزار 626 ڈالر مالیت کے سرمائے کا انخلا بھی کیا گیا لیکن اس دوران غیرملکیوں کی جانب سے 76 لاکھ 31 ہزار 401 ڈالر، مقامی کمپنیوں کی جانب سے 23 لاکھ 64 ہزار 440 ڈالر، میوچل فنڈز کی جانب سے 53 لاکھ 40 ہزار 245 ڈالر اور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے 4 لاکھ 59 ہزار 541 ڈالر مالیت کی تازہ سرمایہ کاری نے مارکیٹ کے مورال کو بلند کیے رکھا۔
کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 325.57 پوائنٹس کے اضافے سے 31629.20 ہوگیا جبکہ کے ایس ای 30 انڈیکس 172.52 پوائنٹس کے اضافے سے 20740.12 اور کے ایم آئی 30 انڈیکس 476.91 پوائنٹس کے اضافے سے 23424.42 ہوگیا، کاروباری حجم منگل کی نسبت44.96 فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر 32 کروڑ 28 لاکھ 83 ہزار 300 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 433 کمپنیوں کے حصص تک وسیع ہوا جن میں 294 کے بھائو میں اضافہ، 119 کے دام میں کمی اور 20 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔