کراچی (جیوڈیسک) بیشترلسٹڈ کمپنیوں کی توقعات سے زیادہ بہتر مالیاتی نتائج کے اعلانات، وزیر خزانہ کی سرکلرڈیٹ کی مالیت کو 250 ارب روپے پر منجمد رکھنے کے عزم، پی آئی بیز کی ییلڈ کم ہونے سے شرح سود میں مزید کمی کی توقعات کے باعث کراچی اسٹاک ایکس چینج میں جمعہ کو ایک بارپھر تیزی کی بڑی لہر رونما ہوئی۔
جس سے انڈیکس کی33500، 33600 اور33700 پوائنٹس کی 3 حدیں بیک وقت بحال ہوگئیں۔ تیزی کے سبب54.23 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جبکہ حصص کی مالیت میں بھی56 ارب36 کروڑ97 لاکھ68 ہزار122 روپے کا اضافہ ہوگیا۔ ماہرین اسٹاک کا کہنا تھا کہ پی پی ایل کے علاوہ دیگر تمام بڑی کمپنیوں کی توقعات سے بہترمالیاتی نتائج اورکراچی میں این اے246 کے پرامن ضمنی انتخاب نے سرمایہ کاروں میں اعتماد پیدا کیا۔
جس کے نتیجے میں مارکیٹ میں تازہ سرمایہ کاری کا حجم بڑھا اور مارکیٹ کا مورال بلندی کی جانب گامزن ہوا، ٹریڈنگ کے دوران غیرملکیوں، بینکوں ومالیاتی اداروں، این بی ایف سیزاور انفرادی سرمایہ کاروں کی جانب سے مجموعی طور پر78 لاکھ34 ہزار496 ڈالر مالیت کے سرمائے کا انخلا بھی کیا گیا لیکن اس انخلا کے باوجود کاروبارکے تمام دورانیے میں مارکیٹ مثبت زون میں رہی کیونکہ اس دوران مقامی کمپنیوں کی جانب سے16 لاکھ24 ہزار742 ڈالر، میوچل فنڈز کی جانب سے26 لاکھ34 ہزار19 ڈالر اور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے35 لاکھ75 ہزار735 ڈالر مالیت کی تازہ سرمایہ کاری کی گئی۔
تیزی کے سبب کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس 318.38 پوائنٹس کے اضافے سے 33775.12 ہوگیا جبکہ کے ایس ای30 انڈیکس 288.83 پوائنٹس کے اضافے سے 21705.91 اور کے ایم آئی30 انڈیکس 330.50 پوائنٹس کے اضافے سے55086.97 ہوگیا۔
کاروباری حجم جمعرات کی نسبت11.65 فیصد کم رہا اور مجموعی طور پر30 کروڑ74 لاکھ49 ہزار770 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 354 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں192 کے بھاؤ میں اضافہ، 141 کے داموں میں کمی اور21 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
جن کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ان میں انڈس موٹرز کے بھاؤ 47.76 روپے بڑھ کر 1099.27 روپے اور ہینوپاک موٹرز کے بھاؤ 26.42 روپے بڑھ کر 942.38 روپے ہوگئے جبکہ پاکستان ٹوبیکو کے بھاؤ 26.86 روپے کم ہوکر 782 روپے اور کولگیٹ پامولیو کے بھاؤ24.40 روپے کم ہوکر1534 روپے ہو گئے۔