کراچی (جیوڈیسک) عالمی مارکیٹوں میں مندی کے تسلسل کے اثرات اور ٹیلی کام سیکٹر میں فروخت کے دبائو کی وجہ سے کراچی اسٹاک ایکس چینج جمعہ کو بھی کاروباری صورتحال اتارچڑھائو کے بعد مندی کے زیر اثر رہی جس سے انڈیکس کی29900 پوائنٹس کی حد بھی گر گئی۔
مندی کے باعث58.76 فیصد حصص کی قیمتوں میں کمی واقع ہوئی جبکہ سرمایہ کاروں کے مزید21 ارب95 کروڑ27 لاکھ87 ہزار317 روپے ڈوب گئے۔ ماہرین اسٹاک وتاجران کا کہنا تھا کہ پی ٹی سی ایل کی توقعات کے برعکس غیرتسلی بخش نتائج سے سرمایہ کاروں کو مایوسی ہوئی جس کے بعد انہوں نے تیز رفتاری کے ساتھ پی ٹی سی ایل کے حصص کی آف لوڈنگ کی اور اس شعبے میں حصص کی فروخت پر دباؤ بڑھنے سے مارکیٹ مندی سے دوچار ہوئی۔
ٹریڈنگ کے دوران بینکوں ومالیاتی اداروں، میوچل فنڈز، این بی ایف سیز، انفرادی سرمایہ کاروں اور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے مجموعی طور پر48 لاکھ69 ہزار752 ڈالر مالیت کی تازہ سرمایہ کاری کے نتیجے میں ایک موقع پر161.18 پوائنٹس کی تیزی سے انڈیکس کی 30100 پوائنٹس کی حد بحال ہوگئی تھی لیکن اس دوران غیر ملکیوں کی جانب سے13 لاکھ57 ہزار217 ڈالراور مقامی کمپنیوں کی جانب سے35 لاکھ 12 ہزار536 ڈالر مالیت کے سرمائے کے انخلا نے تیزی کے اثرات زائل کرتے ہوئے مارکیٹ کو مندی سے دوچار کر دیا۔
نتیجتاً کاروبار کے اختتام پرکے ایس ای100 انڈیکس99.35 پوائنٹس کم ہوکر29883.10 ہوگیا جبکہ کے ایس ای30 انڈیکس 75.91 پوائنٹس کی کمی سے19921.67 اور کے ایم آئی30 انڈیکس288 پوائنٹس کی کمی سے 47994.10 ہوگیا۔ کاروباری حجم جمعرات کی نسبت 33.25 فیصد کم رہا اور مجموعی طور پر15 کروڑ95 لاکھ50 ہزار430 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار405 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں 152 کے بھائو میں اضافہ 238 کے داموں میں کمی اور 15 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
جن کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ان میں کولگیٹ پامولیو کے بھاؤ 72.55 روپے بڑھ کر1523.55 روپے اور رفحان میظ کے بھاؤ 65.57 روپے بڑھ کر11400 روپے ہوگئے جبکہ باٹا پاکستان کے بھاؤ 44.01 روپے کم ہوکر 3662.49 روپے اور فلپس موریس پاکستان کے بھاؤ 25.73 روپے کم ہوکر800 روپے ہو گئی۔