کراچی (جیوڈیسک) سندھ میں تیل و گیس ذخائر کی نئی دریافت، مقامی سیمنٹ ساز ادارے کی جانب سے کراچی میں 27 ارب روپے مالیت کے کول بیسڈ 660 میگاواٹ کے حامل پاور پلانٹ قائم کرنے کے فیصلے، اگست میں فرٹیلائزر کمپنیوں کی فروخت بڑھنے اور سیمنٹ کی قیمتوں میں اضافے جیسے عوامل کے باعث کراچی اسٹاک ایکس چینج میں منگل کو اتارچڑھاؤ کے بعد تیزی کا رحجان غالب رہا جس سے انڈیکس 30100 پوائنٹس کی حد بھی عبور ہوگئی، تیزی کے سبب 47 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جبکہ حصص کی مالیت میں11 ارب 89 کروڑ 43 لاکھ 33 ہزار 164 روپے کا اضافہ ہوگیا۔
ماہرین اسٹاک کا کہنا ہے کہ شعبہ جاتی بنیادوں پر بعض مثبت اطلاعات نے سرمایہ کاروں کومارکیٹ کی جانب راغب کیا جنہوں نے بینکنگ، سیمنٹ، فرٹیلائزر اور آئل اینڈ گیس سیکٹر کی کمپنیوں میں خریداری کی نتیجتاً مارکیٹ کا مورال تیزی کی جانب گامزن ہوا، ٹریڈنگ کے دوران مقامی کمپنیوں، بینکوں ومالیاتی اداروں، این بی ایف سیز، انفرادی سرمایہ کاروں اور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے مجموعی طور پر48 لاکھ 40 ہزار 687 ڈالر مالیت کے سرمائے کا انخلا کیا گیا جس سے ایک موقع پر52.60 پوائنٹس کی مندی بھی رونما ہوئی لیکن اس دوران غیرملکیوں کی جانب سے17 لاکھ 79 ہزار819 ڈالر اور میوچل فنڈز کی جانب سے30 لاکھ 60 ہزار 868 ڈالر مالیت کی تازہ سرمایہ کاری کی گئی جس کے نتیجے میں کاروبار کے اختتام پرکے ایس ای 100 انڈیکس 110.17 پوائنٹس کے اضافے سے30180.30 ہوگیا جبکہ کے ایس ای30 انڈیکس 20.29 پوائنٹس کے اضافے سے20817.00 اور کے ایم آئی30 انڈیکس 132.74 پوائنٹس کے اضافے سے49303.40 ہوگیا۔
کاروباری حجم پیر کی نسبت47 فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر19 کروڑ52 لاکھ81 ہزار730 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 406 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں190 کے بھاؤ میں اضافہ، 194 کے دام میں کمی اور22 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔