سندھ (جیوڈیسک) کراچی میں اسٹریٹ کرمنلز قابو سے باہر نظر آتے ہیں، سندھ کے نئے آئی جی بھی شہر میں اسٹریٹ کرائمز کی شرح کو کم کرنے میں ناکام دکھائی دے رہے ہیں، رواں ہفتے شہر میں تقریبا چھ سو موبائل فونزاور چار سو سے زائد موٹر سائیکلیں چھین لی گئيں۔
رواں ہفتے19 سے26 مارچ تک تو 32 شہری گاڑیوں اور 400 سے زائد شہری موٹرسائیکلوں سے محروم ہوئےجبکہ597 موبائل فونز بھی انہی آٹھ دنوں میں چھین لیے گئے۔
اسٹریٹ کرائمز کے لئے خصوصی طور پر جو علاقے پسندیدہ ہیںان میں گلشن اقبال، بہادر آباد، پی ای سی ایچ ایس، برنس روڈ، آئی آئی چندریگرروڈ، کلفٹن، نارتھ ناظم آباد اور نیو کراچی سر فہرست ہیں۔
اسٹریٹ کرائم کی روک تھام کے لئے پولیس کی جانب سے کارروائیاں بھی جاری ہیں اور مقابلوں کے بعد ڈاکو گرفتار بھی کئے جاتے ہیں لیکن شہر میں ہونے والی ان کارروائیوں کو اس جرم پر کوئی خاص اثر نظر نہیں آ رہا۔