کراچی (جیوڈیسک) کراچی کے علاقے قیوم آباد کے قریب رینجرز کے ایک افسر کی گاڑی پر خودکش حملہ کیا گیا جس میں وہ محفوظ رہے تاہم دو افراد زخمی ہو گئے، خودکش حملہ آور کا سر اور ٹانگیں مل گئیں،جائے وقوعہ سے دو مشکوک افراد کو حراست میں لے لیا گیا، دھماکے کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ تیار کر لی گئی۔
رینجرز کے ونگ کمانڈر اپنی گاڑی قیوم آباد کے قریب سڑک سے گذر رہے تھے کہ ایک خودکش حملہ آور ان کی گاڑی سے ٹکرا گیا۔ رینجرز کے افسر اس حملے میں محفوظ رہے تاہم دو فراد زخمی ہوئے جنہیں ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔
دھماکے سے رینجرز کے افسر کی گاڑی کو بھی نقصان پہنچا، واقعے کے فوری بعد رینجرز اور پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی اور علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔
سیکورٹی فورسز نے جائے وقوعہ سے خودکش حملہ آور کے جسمانی اعضاء اور دیگر شواہد اکھٹا کئے۔ حملہ آور کے ہاتھ اور ٹانگیں مل گئی ہیں۔ ہاتھ کا فنگر پرنٹ نادار کو بھیجا جائے گا تاکہ فنگر پرنٹس کی مدد سے خودکش حملہ آور کے کوائف سے متعلقہ حکام کو آگاہ کرے۔
دھماکے کی جگہ کی موبائل سے تصاویر بناتے ہوئے دو مشکوک افراد کو حراست میں لے کر پوچھ گچھ کے لئے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا۔
ابتدائی تفتیش کے مطابق حملہ آور کی عمر بیس سے پچیس سال تھی۔ دھماکے میں پانچ کلو بارودی مواد استعمال کیا گیا جبکہ بارودی مواد کے ساتھ بال بیرنگ کا بھی استعمال کیا گیا۔