کراچی (جیوڈیسک) شہر قائد میں موت کا رقص جاری ہے۔ ٹارگٹڈ آپریشن کے باجود ٹارگٹ کلرز بے لگام ہیں۔ کسی کی جان محفوظ نہیں ہے۔ شہر کے باسی امن کو ترس گئے ہیں۔ اورنگی ٹاؤن کے علاقے ملت نگر سے ایک لاش ملی ہے۔
اورنگی ٹاؤن کی فٹبال چورنگی کے قریب نامعلوم افراد کی فائرنگ سے دو سگے بھائی امین اور امان جاں بحق ہو گئے۔ دونوں کا تعلق سنی تحریک سے ہے۔ سنی تحریک نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے ملزمان کی گرفتاری کا مطالبہ کیا ہے۔
رضویہ سوسائٹی سے دو لاشیں ملی ہیں۔ دونوں افراد کو گولیاں مار کر قتل کیا گیا۔ جاں بحق افراد کی شناخت محمد علی اور علیم الدین کے نام سے ہوئی ہے۔ منگھو پیر میں گھر کی چھت پر سوئے امام مسجد قاری برکت کو چھریوں کے وار کر کے قتل کر دیا گیا۔ پولیس نے لاش کو پوسٹ مارٹم کے لئے ہسپتال منتقل کر دیا ہے۔ اورنگی ٹاؤن کے علاقے خیر آباد میں فائرنگ سے ایک شخص جاں بحق ہو گیا۔
لیاری کے علاقے بہار کالونی میں نامعلوم افراد نے فائرنگ کر کے خاتون کو قتل کر دیا۔ کراچی کے علاقے کورنگی نمبر تین میں نامعلوم افراد نے ایک گاڑی پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں ایک شخص جاں بحق ہو گیا۔ گزشتہ روز بھی آٹھ افراد کو ٹارگٹ کلنگ کی بھینٹ چڑھا دیا گیا تھا۔
واضع رہے کہ شہر قائد میں رواں ماہ کے بیس روز کے دوران 70 سے زائد افراد کو موت کے گھاٹ اتار دیا گیا ہے۔ جاں بحق ہونے والوں میں ڈاکٹرز، سیاسی اور مذہبی جماعت کے کارکن شامل ہیں۔ پہلے ہفتے کے دوران 23 افراد کو موت کی آغوش میں دھکیلا گیا۔ دوسرے ہفتے میں 25 جبکہ تیسرے ہفتے کے دوران 28 افراد کو قتل کیا گیا۔