کراچی (جیوڈیسک) کراچی کے مختلف علاقوں میں رینجرز نے چھاپہ مار کارروائیاں کیں، رینجرز نے پاکستان سنی تحریک کے مرکزی دفتر سے آٹھ کارکنوں سمیت پندرہ، گلستان جوہر سے فش ہاربر کے وائس چئیرمین سمیت تیرہ جبکہ سندھی ہوٹل سے گیارہ افراد کو حراست میں لیا۔
شہر قائد میں جرائم پیشہ افراد اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے درمیان جنگ جاری ہے۔ خٖفیہ اطلاع پر رینجرز نے کراچی کے علاقے گارڈن میں پاکستان سنی تحریک کے مرکزی دفتر کا محاصرہ کیا۔
آپریشن کے دوران پاکستان سنی تحریک کے 4 عہدیداروں اور آٹھ کارکنوں سمیت 15 مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا ۔ رہنما پاکستان سنی تحریک شاہد غوری کے مطابق دفتر میں رمضان المبارک کے حوالے سے محفل نعت جاری تھی۔ رینجرز اہلکاروں نے محفل نعت روک کر تلاشی لی۔
ترجمان کے مطابق رینجرز کا رویہ انتہائی مودبانہ تھا جس پر رینجرز کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں ،ذرائع کے مطابق حراست میں لئے گئے افراد کو تفتیش کے لیے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا۔ ایک دوسری کارروائی میں گلستان جوہر میں وائس چئیرمین فش ہاربر قمر سلطان صدیقی کے گھر رینجرز نے چھاپہ مارا۔
چھاپے کے دوران مکان سے فش ہاربر کے مختلف دستاویزات قبضے میں لے لئے گئے جبکہ زیر حراست قمر سلطان کی نشاندہی پر مختلف مقامات پر چھاپوں کا سلسلہ جاری ہے ادھر لیاقت آباد سندھی ہوٹل کے قریب رینجرز نے مختلف مقامات میں سرچ آپریشن کر کے گیارہ مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا ، رینجرز ذرائع کے مطابق زیر حراست افراد کا تعلق سیاسی جماعت سے ہے۔