کراچی (جیوڈیسک) کراچی میں رمضان کے آغاز پر ہی جہاں دیگر کھانے پینے کی اشیاء مہنگی ہو گئی ہیں وہیں پانی جیسی بنیادی ضرورت فراہم کرنے والے ٹینکرز مالکان بھی زائد نرخ پر پانی فروخت کر رہے ہیں۔
واٹر بورڈ حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ مہنگا پانی فروخت کرنے والے ٹینکرز مالکان کے خلاف سخت کارروائی کریں گے ، شہر قائد کے باسی ان دنوں پانی کے شدید بحران سے بے حال دکھائی دیتے ہیں ۔
گرمی بڑھتے ہی متعدد علاقوں میں پانی کی قلت نے شہریوں کو بے حال کر دیا ہے ۔ ایسے موقع پر جب رمضان کا آغاز بھی ہوچکا شہریوں کو اس مقدس مہینے پر بھی منافع خوروں نے نہیں بخشا۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ پانی کی قلت کا فائدہ ٹینکر مافیا اٹھا رہے ہیں کیوں کہ وہ من مانی قیمتوں پر پانی فروخت کر رہے ہیں۔
کراچی واٹر بورڈ حکام کا کہنا ہے کہ واٹر ٹینکرز کو پانی فراہم کرنے والے غیر قانونی ہائیڈرنٹس کے ساتھ واٹر بورڈ نے اپنے ہائیڈرنٹس بھی بند کیے ہیں اور اب شہر میں صرف 12 ہائیڈرنٹ ہیں۔
پانی کے ٹینکر کی مقرر کردہ قیمتوں سے زائد وصول کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ کراچی کے بیشتر علاقے ٹینکرز مافیا کے رحم و کرم پر ہیں۔ ان علاقوں میں ڈیفنس ، کلفٹن ، پی ای سی ایچ ، پی آئی بی ، نیو کراچی ، بلدیہ سمیت متعدد علاقوں میں واٹر بورڈ کی جانب سے پانی فراہم نہ کیے جانے کے باعث شہری ٹینکرز کا پانی خریدنے پر مجبور ہیں۔