کراچی (جیوڈیسک) ٹارگٹ کلنگ اور بھتے کے خلاف شہر بھر کے ڈاکٹروں نے احتجاج کرتے ہوئے تمام سرکاری اور نجی اسپتالوں کی او پی ڈیز میں کام بند کردیا ہے۔
کراچی میں ڈاکٹروں کی ٹارگٹ کلنگ، بھتے کی پرچیوں اور دھمکیوں کے خلاف پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن ، پاکستان اسلامک میڈیکل ایسوسی ایشن، سندھ ڈاکٹر ویلفیئر ایسوسی ایشن ،پرائیویٹ ہاسپٹل اینڈ کلینکس ایسوسی ایشن اور پاکستان میڈیکل ایڈ سمیت ڈاکٹروں کی مختلف تنظیموں کی کال پر سرکاری اور نجی اسپتالوں کے او پی ڈیز میں کام مکمل طور پر بند ہے تاہم اسپتالوں کی ایمرجنسیز اور ان ڈور ڈیپارٹمنٹ میں ڈاکٹرز اور طبی عملہ بازوؤں پر سیاہ پٹیاں باندھ کر اپنے فرائض سرانجام دے رہا ہے۔
پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کراچی کے صدر پروفیسر ڈاکٹر ادریس ایدھی کا کہنا ہے کہ کراچی میں گزشتہ 2 دہائیوں سے ڈاکٹروں کی ٹارگٹ کلنگ جاری ہے جس میں اب تک 200کے قریب ڈاکٹر قتل کیے جا چکے ہیں، 2014 میں 17 ڈاکٹرز کو قتل کیا گیا جبکہ رواں برس اب تک 5 مسیحاؤں کو زندگی سے محروم کردیا گیا ہے۔
اس سلسلے میں ڈاکٹروں کی تنظیموں نے ہر مقتدر شخصیت اور ادارے سے بات کرنے کی کوشش کی لیکن کسی نے بھی اس معاملے پر کان نہیں دھرے، جس کی وجہ سے وہ احتجاج پر مجبور ہو گئے ہیں اور اگر اب بھی ان کے مطالبات نہ مانے گئے تو ہم انتہائی قدم اٹھانے پر مجبور ہو جائیں گے۔