کراچی (جیوڈیسک) وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کراچی میں دہشت گردوں کے خلاف جاری آپریشن کو مزید تیز کرنے کی ہدایت کی ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے چین کے دورے سے واپسی کے بعداتوار کو وزیراعلیٰ ہائوس میں امن وامان کے حوالے سے ایک اعلیٰ سطح کے اجلاس کی صدارت کی جس میں صوبہ سندھ میں مجموعی امن وامان کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا اور کراچی میں جاری ٹارگٹڈ آپریشن کے دوران کامیابیوں سے متعلق پولیس کے افسران سے بریفنگ لی گئی۔
اجلاس میں چیف سیکریٹری سندھ سجاد سلیم ہو تیانہ، آئی جی پولیس غلام حیدر جمالی، ایڈیشنل آئی جی پولیس کراچی غلام قادر تھیبو، کمشنر کراچی شعیب صدیقی و دیگر افسران نے شرکت کی۔ آئی جی پولیس غلام حیدر جمالی نے وزیراعلیٰ سندھ کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا۔
کہ ٹارگٹڈ آپریشن سے پہلے مرحلے کے دوران 1138 پولیس مقابلے اور دوسر ے مرحلے کے دوران 1802 پولیس مقابلے ہوئے ہیں، جس کے نتیجے میں 472 جرائم پیشہ افراد مارے گئے جبکہ آپریشن سے قبل اتنے ہی عرصے کے دوران 126 مجرم مارے گئے تھے۔
حراست میں لیے گئے 9382 مجرموں میں 7915 کو چالان کیا گیا ہے، جن میں سے 2104 ضمانت پر ہیں، 7128 جیلوں میںہیں جبکہ 150 پولیس حراست میں ہیں۔ آئی جی نے مزید بتایا کہ گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 69 چھاپوں کے دوران 5 مقابلے ہوئے جس میں 2 مجرم ہلاک ہوئے جبکہ 40 گرفتار ہوئے، گذشتہ 2 ماہ کے دوران اغوا اور بینک ڈکیتی کی کوئی واردات نہیں ہوئی، نہ ہی دہشت گردی کا کوئی واقعہ رونما ہوا۔
اجلاس میں مزید تفصیلات دیتے ہوئے آئی جی پولیس سندھ نے بتایا کہ ٹارگٹڈ آپریشن کے دوران قتل کے واقعات میں کمی ہوئی ہے، ٹارگٹڈ آپریشن سے قبل 2882 قتل کی وارداتوں کے مقابلے ٹارگٹڈ آپریشن کے دوران 1937 قتل ہوئے،اس طرح ٹارگٹڈ کلنگ کی 2180 واقعات کے مقابلے ٹارگٹڈ آپریشن کے بعد 884 واقعات ہوئے، سنگین جرائم میں 60 فیصدسے زیادہ کمی آئی ہے۔
آئی جی پولیس نے مزید بتایا کہ ضلع ویسٹ کراچی سے بھتہ خوری کا مکمل خاتمہ کر دیا گیا اور تمام بھتہ خوروں کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ نے امن وامان کی صورتحال پر تسلی کا اظہار کرتے ہوئے پولیس افسران کو دہشت گردوں۔
بھتہ خوروں اور اغوا کاروں کے خلاف ایکشن کو مزید تیز کرنے کی ہدایات دیں۔ وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ پی پی حکومت نے کراچی شہر سمیت صوبے بھر میں امن وامان کی بحالی کا تہیہ کر رکھا ہے۔