کراچی (جیوڈیسک) سندھ کابینہ نے کراچی میں جاری آپریشن پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے آئی جی سندھ کو کام جاری رکھنے کی ہدایت کردی جبکہ شہر میں امن وامان کو مزید بہتر بنانے کے لیے کراچی کو تین زونز میں تقسیم کیے جانے کی منظوری دے دی گئی ہے جہاں کوئیک رسپانس فورس قائم کی جائے گی۔
سندھ کابینہ کا اجلاس وزیراعلیٰ سید قائم علی شاہ کی زیر صدارت منگل کے روز ہوا جس میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اعلی افسران نے بھی شرکت کی۔
اجلاس میں صوبے کی سرحدوں اور ریلوے اسٹیشنز پر قائم چیک پوسٹس پر سیکیورٹی کے انتظامات مزید سخت کرنے، پولیس میں دس ہزار اہلکاروں کی بھرتی اور نئے بھرتی ہونے والے نوجوانوں کو آرمی سے تربیت دلوانے کا فیصلہ کیا گیا۔
وزیر اعلی سندھ کو بریفنگ دیتے ہوئے آئی جی سندھ غلام حیدر جمالی نے بتایا کہ کراچی میں رواں سال قتل اور اغواء برائے تاوان کی وارداتوں میں آٹھ فیصد، بھتہ خوری میں تین فیصد، بینک ڈکیتی میں سو فیصد جبکہ ڈکیتی کی دیگر وارداتوں میں اکیاسی فیصد کمی آئی ہے۔
آئی جی سندھ نے بتایا کہ 2014 کے دوران دو ہزار اکیانوے پولیس مقابلے ہوئے جن میں سڑسٹھ ‘دہشت گرد’ مارے گئے جبکہ بتیس کو گرفتار کر لیا گیا۔
انہوں نے بتایا کہ مقابلوں میں دو سو چھیاسٹھ ڈاکو مارے گئے جبکہ چھ ہزار نو سو سینتیس کو گرفتار کیا گیا۔ وزیراعلی سندھ نے امن و امان کی صورتحال پر اطمینان کا اظہار کیا۔