کراچی (جیوڈیسک) کراچی کے سانحہ بلدیہ ٹاؤن کی تحقیقات میں پیش رفت نہ ہوسکی۔ تفتیشی ٹیم کو بیرون ملک سے واپس آئے ہوئے دو ماہ گزر گئے لیکن تاحال تحقیقاتی کمیٹی کا کوئی اجلاس نہیں ہوسکا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ تفتیشی حکام نے دو ماہ قبل رپورٹ تمام اعلیٰ افسران کو بھیج دی تھی ، جس میں متحدہ عرب امارات میں مقیم فیکٹری مالکان اور ملازمین کے بیانات بھی موجود ہیں۔ اسکے علاوہ واقعے کی فارنسک رپورٹ بھی تحقیقاتی رپورٹ میں شامل کی گئی ہے۔
ذرائع کا دعوی ہے کہ رپورٹ میں فیکٹری کے مالکان عزیر بھائیلہ، ارشد بھائیلہ اور شاہد بھائیلہ کو ملنے والی ھمکیوں کا بھی ذکر گیا ہے۔