کراچی (جیوڈیسک) جامعہ کراچی کی جانب سے فارم ڈی کے داخلوں میں انوکھی پالیسی کا انکشاف ہوا ہے اور یونیورسٹی انتظامیہ نے گریس مارکس کے ساتھ انٹرکا امتحان پاس کرنے والے طلبہ وطالبات کو فارمیسی میں داخلوں سے روک کر نااہل قرار دیدیا ہے۔
گریس مارکس سے انٹر پاس کرنے والے بے شمار طلبہ وطالبات جامعہ کراچی کے فارم ڈی پروگرام میں داخلوں سے محروم ہوگئے، جامعہ کراچی کسی بھی پیشہ ورانہ (پروفیشنل) شعبے کی داخلہ پالیسی متعلقہ کونسل کے قواعد کے تحت جاری کرتی ہے۔
فارمیسی کونسل نے ڈی فارم داخلوں کے سلسلے میں جاری قواعد میں اس طرح کی کوئی شرط عائد نہیں کی، جامعہ کراچی کی کلیہ فارمیسی نے ڈی فارم داخلوں کے سلسلے میں ایسی کوئی پالیسی طے کی اورنہ ہی کلیہ فارمیسی کی فیکلٹی کو اس پالیسی کا علم ہے۔
جامعہ کراچی کی رئیس کلیہ فارمیسی پروفیسرٖ ڈاکٹر غزالہ یاسمین بھی گریس مارکس کے حامل طلبا کو ڈی فارم میں داخلے کے لیے نااہل کرنے کی پالیسی سے ناواقف ہیں انھوں نے جامعہ کراچی کی جانب سے اس سلسلے میں جاری اشتہار میں متعلقہ شق کی شمولیت پر حیرت ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ فیکلٹی آف فارمیسی کے بورڈ آف اسٹیڈیز نے ایسی کوئی پالیسی طے نھیں کی ہے۔
فارمیسی کونسل کے سیکریٹری تنویرصدیقی کا کہنا ہے کہ فارمیسی کونسل کی جانب سے ایسی کوئی پالیسی طے نھیں کی گئی جس میں گریس مارکس لے کر انٹر میں 60 فیصد نمبر حاصل کرنے والے طلبا کو داخلوں سے روکا گیا ہے اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ ایک سرکاری ادارہ ہے اگراس کی جانب سے طلبا کوسرکاری طور پر گریس مارکس دیے جار ہے ہیں تو کونسل اس کی کیسے مخالفت کرسکتی ہے اگر یونیورسٹی نے اپنی جانب سے ایسی پالیسی طے کی ہے تو وہ خود اس کی ذمے دار ہے۔