کراچی میں بد امنی برقرار، لیاری دھماکوں سے گونجتا رہا، پولیس انسپکٹر اور ماں بیٹے سمیت مزید 12 قتل، 4 لاشیں ملیں

Karachi

Karachi

کراچی (جیوڈیسک) پولیس اور رینجرز کے بھر پور آپریشن کے دعوے دھرے رہ گئے، شہر میں ٹارگٹ کلنگ اور اغوا کے بعد لاشیں پھینکنے اور لیاری میں گینگ وار کے حملوں کا سلسلہ نہ رک سکا، فائرنگ، دستی بم حملوں اور پرتشدد واقعات میں 3 خواتین، بچی اور پولیس انسپکٹر سمیت مزید 16 افراد ہلاک ہو گئے۔

تفصیلات کے مطابق میمن گوٹھ کے علاقے سپر ہائی وے کاٹھور موڑ لنک روڈ کے قریب سے 4 افراد کی لاشیں ملیں جس کی اطلاع پر پولیس نے موقع پر پہنچ کر لاشوں کو ضابطے کی کارروائی کے لیے جناح اسپتال پہنچایا، ایس ایچ او میمن گوٹھ نعیم خان نے بتایا کہ چاروں افراد کو مذکورہ مقام پر لا کر فائرنگ کر کے ہلاک کیا گیا جائے۔

وقوعہ سے نائن ایم ایم پستول کے 10 خول ملے ہیں، مقتولین کو سر اور چہرے پر گولیاں مار کر ہلاک کیا گیا، پولیس نے چاروں لاشوں کو تلاش ورثا کیلیے ایدھی سرد خانے میں رکھوا دیا ہے جبکہ نامعلوم ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا، پیر آباد کے علاقے اورنگی ٹاؤن ربانی محلہ میں نامعلوم ملزمان کی فائرنگ سے 40 سالہ بشیر ولد اسحاق ہلاک ہو گیا۔

مقتول 2 روز قبل ہی سوات سے آیا تھا، مقتول کو 11 گولیاں ماری گئیں ہیں، قائد آباد گلشن بونیر میں فائرنگ سے 60 سالہ آزاد گل ہلاک جبکہ 22 سالہ حمید گل زخمی ہو گیا، پولیس کا کہنا ہے واقعہ ذاتی جھگڑے کا شاخسانہ ہے۔