کراچی (جیوڈیسک) کراچی بدامنی کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے کہا ہے کہ بتائیں کون سی طاقت ہے جو پولیس اور رینجرز کو قانون کی عمل داری سے روکتی ہے؟، ڈی جی رینجرز کا کہنا تھا کہ کراچی بدامنی میں سیاسی جماعتوں کے مسلح ونگز ملوث ہیں۔ سپریم کورٹ نے ایک ماہ کے دوران کراچی میں ہونے والی ہلاکتوں کی رپورٹ طلب کر لی ہے۔ کراچی بدامنی کیس کی سماعت کے دوران ڈی جی رینجرز کا کہنا ہے کہ کراچی کی بدامنی میں سیاسی جماعتوں کے مسلح ونگز ملوث ہیں۔
سیاسی جماعتوں کے مسلح ونگز کا خاتمہ ضروری ہے۔ جس پر چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ مسلح ونگز کا خاتمہ کون کرے گا؟ ،بتائیں کون سی طاقت ہے جو پولیس اور رینجرز کو قانون کی عمل داری سے روکتی ہے؟۔ چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ کراچی کی صورتحال میں بہتری کی بجائے ابتری آئی ہے۔ ڈی جی رینجرز اگر ذمہ داری قبول نہیں کر سکتے تو ناکامی قبول کر لیں۔ انہوں نے ڈی جی رینجرز سے کہا کہ اگر صورتحال قابو میں ہے تو مجھے کراچی کے علاقوں کھارادر اور جوڑیا بازار لے جا کر دکھائیں۔
ڈی جی رینجرز کا عدالت کے روبرو کہنا تھا کہ کراچی میں امن و امان کی صورتحال اور بدامنی کے ذمہ دار سیاسی جماعتوں کے مسلح ونگز ہیں۔ رمضان میں سیاسی جماعتوں کو فطرانہ مل رہا تھا، مال جمع ہو رہا تھا تو وہ خاموش تھیں آج وہی سیاسی جماعتیں آوازیں اٹھا رہی ہیں۔ رینجرز نے جرائم میں ملوث سیاسی جماعتوں کے کارکنوں اور بڑے بڑے مجرموں کو پکڑا لیکن جرائم میں ملوث سیاسی کارکن اور جرائم پیشہ افراد ناقص تفتیش کے بعد ضمانتوں پر باہر آگئے۔ ان کا کہنا تھا کہ جب تک عدالتیں سزا نہیں دیں گی امن کیسے قائم ہوگا؟۔