حیدرآباد (جیوڈیسک) وزیر اعلیٰ قائم علی شاہ نے کہا ہے کہ کراچی میں امن و امان کی خرابی میں سوات کے لوگ ملوث ہیں، سوات آپریشن کےخاتمے پرجب آئی ڈی پیزکو واپس جانےکا کہا توبہت سے لوگ نہیں گئے۔
حیدرآباد کلب میں افطار ڈنر کے موقع پر میڈیا سے گفتگو میں سید قائم علی شاہ نے کہا کہ شمالی وزیرستان میں آپریشن کے بعد سندھ میں تقریباً تین ہزار آئی ڈی پیز آچکے ہیں، صرف انہی متاثرین کو صوبے میں داخل ہونے دیا جارہا ہے جن کے پاس شناختی کارڈ ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ قوم پرست نان ایشو کو ایشو بنا رہے ہیں، آئی ڈی پیز کے مسئلے پر ہڑتال کرنے والے نقصان کے خود ذمے دار ہوں گے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ سوات آپریشن کے خاتمے پر بہت سے متاثرین سندھ میں ہی رہ گئے۔
جو کراچی میں امن و امان کی خرابی میں ملوث ہیں۔ آئی ڈی پیز کے مسئلے پر سب سے پہلے میں نے بات کی، اس وقت قوم پرست سورہے تھے، اب قوم پرست نان ایشو کو ایشو بنارہے ہیں۔