کراچی اربن ڈیمو کریٹک فرنٹ (UDF) کے بانی و چیئرمین ناہید حسین نے کہاہے کہ شاہ زیب قتل کیس میں ورثاء کی طرف سے قاتلوں کو معافی دینے کوانصاف کا قتل قرار دیا ہے

کراچی اربن ڈیمو کریٹک فرنٹ (UDF) کے بانی و چیئرمین ناہید حسین نے کہاہے کہ شاہ زیب قتل کیس میں ورثاء کی طرف سے قاتلوں کو معافی دینے کو انصاف کا قتل قرار دیا ہے اس عمل سے آئندہ سرمایہ داروں اور جاگیرداروں کے حوصلے بلند ہونگے اور وہ دولت کے بل بوتے پر جو کچھ کرنا چاہیں کرتے پھر ینگے اب کسی کی حرمت اور عزت بھی محفوظ نہیں رہ سکتی انہوں نے ورثاء سے درمندانہ اپیل کی کہ وہ بیٹے کا سودانہ کریں چند روپے کی خاطر معاشرے کوان بھیڑیوں کے حوالے نہ ہونے دیں اگر یہ قاتل چھٹ گئے تو پھر کئی اور شاہ زیب قتل ہونگے۔

اور پھر اللہ کے عذاب کا بھی سامنا کرنا پڑتا ہے کیونکہ فی سبیل اللہ معافیاں دھوکہ ہیں اسے رواج نہ بنایا جائے جس شخص نے انسانی جان کو اپنے حیوانیت تلے کچل دیا اسکی جان کی قدر کرنے والے انسانیت کے کیسے دوست ہیں کیا عجب تماشہ ہے کہ ایک طرف انسانوں کو گولیوں سے اڑانے والے دھندناتے پھر رہے ہیں اور وکٹری کانشان بنارہے ہیں اور دوسری طرف ان کی جان کی قدر کرنے والے سرگرم ہیں انہوںنے کہاکہ جب تک قاتل زندہ رہے گا خون آلود جست خاکی دل چیرتا رہے گا۔

ناہید حسین نے کہا کہ انسانی فطرت ہے یہ سزا انسان کو پیدا کرنے والے نے رکھی ہے خالق سے بہتر فطرت کو کون سمجھ سکتاہے انہوں نے کہا کہ قاتل شاہ رخ جتوئی سے ہمدردی رکھنے والوں کو کسی شاہ زیب سے کوئی دلچسپی نہیں انسانی جان کا احترام کرنے کا دعویٰ کرنے والوں کو مقتول شاہ زیب سے زیادہ قاتلوں کی فکر ہے۔

جس نے بے دردی سے انسانی چراغ بجھا دیئے جس کے نزدیک انسانی جان کی کوئی قدر نہیں ہے۔ آخر میں ناہید حسین نے اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیاکہ وہ شاہ زیب کے ورثاء کابیان لیں اور اس بات کا بھی پتہ چلائیں کہ کہیں دھونس، دھمکی کے ذریعے تو یہ اقدام نہیں کیا گیا۔ انہوں نے سرمایہ داروں، جاگیرداروں، غنڈوں، قاتلوں اور حوس کے پچاریوں کے خلاف پوری قوم کے جذبے کو سراہتے ہوئے کہاکہ جس طرح شاہ زیب کے قتل کے بعد جو اتحاد کا مظاہرہ کیا گیا وہ قابل ستائش ہے۔