کراچی ، اربن ڈیمو کریٹک فرنٹ (U D F) کے بانی چیئرمین ناہید حسین نے کہا ہے کہ پاکستان کا مصروف ترین شہر کراچی جس میں آج کل بھتوں کی وصولی نے تباہی مچا رکھی ہے

کراچی(ناہید حسین) کراچی ، اربن ڈیمو کریٹک فرنٹ (U D F) کے بانی چیئرمین ناہید حسین نے کہا ہے کہ پاکستان کا مصروف ترین شہر کراچی جس میں آج کل بھتوں کی وصولی نے تباہی مچا رکھی ہے اور وہیں پر تاجروں کے اغواء کا کاروباربھی عروج پر پہنچ چکا ہے اور جب سے پولیس چیف شاہد حیات کو ہٹھایا گیا ہے اس کے بعد سے جرائم میں اضافہ ہوگیا ہے۔

پولیس چیف شاہد حیات جیسے ایماندار آفسر کو ہٹھانا لمحہ فکریہ ہے۔ صرف شاہد حیات کوہی نہیں بلکہ اس ساتھ کے افسران کو بھی دائیں بائیں کر دیا گیا ہے اور کوئی بتانے کو تیار نہیں ایسا کیوں کیا گیا ہے ایسا لگ رہا ہے کہ کراچی کو ایک خاص منصوبے کے تحت برباد کیا جارہا ہے ۔ ستر فیصد ریونیو دینے والا شہر کراچی آج اپنی بے نوری پر نرگس کی طرح رو رہا ہے۔ گزرے چند برسوں کے دوران اس شہر کے اندر ہر قسم کے جرائم پیشہ ٹارگٹ کلر ، بھتہ خور ، قبضہ مافیا اور تخر یب کاروں نے اپنے اڈے قائم کر لئے ہیں تاکہ پورے شہر کو مفلوج کر دیا جائے۔

ان خیالات کا اظہار انہوںنے میڈیا پرسنز سے گفتگو کے دوران کیا ناہید حسین سے مزید کہا کہ ماہ رمضان کا مبارک مہینہ آرہا ہے اس دوران تمام سیاسی جماعتوں اور مذہبی جماعتوں کے عسکری ونگ جبراً زکوٰة کے نام پر بھتے اور چندہ وصول کرینگے۔ کراچی کے تاجروں اور عوام سے شاید یہی پاکستانی جمہوریت کا حسن ہے ناہید حسین نے کہا کہ حکمرانوں کی بلا سے قوم اغواء ہوتی ہے یا تاجر برادری انہیں وصولے گئے مال سے دلچسپی ہے قوم صرف انہیں الیکشن کے موقع پر یاد آتی ہے اگر یہی صورتحال قائم رہی تو پھر وہ دن دور نہیں جب قوم ہی ان سب کے خلاف ہتھیار نہ اٹھا لے ۔کیونکہ حکمران سندھ کے ہوں یہ پنجاب کے یہ کبھی نہیں چاہیں گے کہ فوج آئے اور حالات کو کنٹرول کریں جس سے ان کے مفادات کو ٹھیس پہنچے جس کیلئے انہوں نے چند ٹی وی اینکروں کو ہائیر کر رکھا ہے

جو اپنے ٹاک شو مین بار بار آرٹیکل 6 کا پرچار کرتے رہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جب قوم اپنے ساتھ ہونے والے ایک ایک ظلم کا حساب لے گی تو وہ دن یوم حساب ہوگا اب تو یوں لگ رہا ہے عوام کا صبر کا پیمانہ لبریز ہوچکا ہے ۔ ناہید حسین نے کہا کہ بھتہ خوری، چوری ڈکیتی ، ٹارگٹ کلنگ، املاک پر قبضے اور بلا جواز خونہ ریزی صرف کراچی والوں کو دہشت زدہ کرنے کیلئے ہے۔ تاکہ ایوان ِاقتدار کی من مانیوں اور کرپشن پر اپنی زبان بند رکھیں اگر یہاںصحیح معنوں میں فوجی آپریشن کیا جائے تو تمام جرائم پیشہ رفو چکر ہوجائیں گے۔ جن کا تعلق ملک کی تمام سیاسی اور مذہبی جماعتوں سے ہے اور جن کے عسکری ونگز اپنی تمام کاروائیاں کرتے رہتے ہیں انہیں نا تو حکومت کا ڈر ہے اور نہ ہی وہ عدالتوں سے ڈرتے ہیں۔ کیونکہ وہ حکمتوں کی سرپرستی میں پروان چڑھتے آئے ہیں۔

ناہید حسین نے کہا کہ نواز حکومت کی ناکامی کی اصل وجہ کراچی کی بد امنی ہے جسے انہوں نے کبھی اہمیت دینے کی کوشش نہیں کی اگر اب اپنی اس غطلی کے اذالے کیلئے انہیں کراچی کی رونقیں بحال کرانا ہونگی ورنہ کراچی کے عوام انہیں صرف پنجاب کا وزیر اعظم ہی سمجھیں گے کیونکہ کراچی شہر اور یہاں کے عوام کا تحفظ کی اصل ذمہ داری صرف انہیں پر عائد ہوتی ہے۔

جس سے انکار نہیں کیا جاسکتا۔ ویسے بھی بڑے بوڑھے تیرہ اور تین کے ہندسے کو مشکوک سمجھتے ہیں اور وہ افراد جو ان ہندسو ں کی زد میں آتے ہیں وہ اپنا نوشتہ دیوار پڑھ لیں تو بہتر ہے پھر نہ کہنا خبر نہ ہوئی کیونکہ مصیبت اطلاع دے کر نہیں آتی اچانک ہی آتی ہے۔