کراچی (جیوڈیسک) گڈز ٹرانسپورٹرز نے ویٹ ٹیکس میں کمی سمیت دیگر مطالبات کی منظوری کے لیے غیرمعینہ مدت کی ہڑتال شروع کردی ہے جس سے ملکی بندرگاہوں پر درآمدی و برآمدی سرگرمیاں معطل اور ملک بھر میں ہرقسم کے سامان کی ترسیل مکمل بند ہو گئی ہے۔
گڈز ٹرانسپورٹرز کی جانب سے درپیش مسائل کے حل کیليے غیر معینہ مدت کی ہڑتال شروع کر دی گئی ہے جس کے نتیجے میں ملکی بندرگاہوں پر تجارتی سرگرمیاں معطل ہوگئی ہیں جبکہ کراچی سے اندرون ملک ہر قسم کے سامان کی ترسیل بھی روک دی گئی ہے۔
گڈز ٹرانسپورٹرز کے مطابق ماضی میں حکومتی عہدیداروں کی جانب سے کئے گئے وعدوں پر عملدرآمد نہیں کیا گیا جبکہ موجودہ حکومت نے بھی گڈز ٹرانسپورٹ پر ویٹ ٹیکس کی شرح 50 فیصد سے بڑھا کر 300 فیصد کردی ہے جو ناقابل قبول ہے۔
گڈز ٹرانسپورٹرز نے بیگار میں گاڑیوں کی پکڑ ڈھکڑ، مائی کلاچی روڈ کی بندش، فشریز میں پارکنگ کے تنازعے کے حل اور موٹر وے اور ہائی وے پولیس کی ناانصافیاں روکنے سمیت ناردرن بائی پاس پر پولیس چوکیوں کے قیام تک ہڑتال جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔
گڈز ٹرانسپورٹرز کی جانب سے احتجاجی لائحہ عمل بھی ترتیب دیا جارہا ہے تا کہ حکومت پر دباؤ بڑھاکر اپنے مطالبات منوائے جا سکیں۔ جبکہ اس صورتحال سے اندورن ملک مختلف اشیاء کا بحران پیدا ہونے اور تاجر برادری کو بھاری نقصان پہنچنے کا خدشہ ہے۔