کراچی (جیوڈیسک) سندھ اسمبلی میں رینجرز کے قیام اور اختیارات کی توثیق کی قرار داد تیسرے روز بھی پیش نہ ہو سکی ، اسپیکر نے اپوزیشن جماعتوں کی مشترکہ قرار داد پیش کرنے کی درخواست بھی مسترد کر دی ، ایم کیوایم اپوزیشن کے احتجاج سے لاتعلق رہی ۔
سندھ اسمبلی کا اجلاس اسپیکرآغا سراج درانی کی صدارت میں ڈیڑھ گھنٹے تاخیر سے شروع ہوا ، وقفہ سوالات کے بعد پاکستان تحریک انصاف ، مسلم لیگ ن اور مسلم لیگ فنکشنل کے ارکان نے رینجرز اختیارات میں توسیع کی مشترکہ قرار داد پیش کرنے کی اجازت چاہی ، اجازت نہ ملنے پر احتجاج شروع کر دیا گیا ۔
اسپیکر سندھ اسمبلی نے احتجاج کرنے والے ارکان کو خاموش کرنے کی کوشش کی جو رائیگاں گئی ۔ وزیر اعلٰی ایوان میں مسکراتے رہے اوراس دوران پیپلز پارٹی کے ارکان نے بھی جملے بازیاں شروع کر دیں اور ایوان میں شور شرابہ شروع ہو گیا ۔
ایم کیوایم نے اپوزیشن ارکان کے احتجاج سے لاتعلقی اختیار رکھی اور اپوزیشن لیڈر خواجہ اظہار الحسن خاموش تماشائی بنے رہے ، اسپیکر کے بار بار اصرار کے باوجود احتجاج کرنے والے ارکان نعرے بازی کرتے رہے اور شور جاری رہا، اسپیکر نے اجلاس کل تک ملتوی کردیا۔ میڈیا سے گفتگو میں احتجاج کرنے والے ارکان نے سندھ حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ۔