کراچی (جیوڈیسک) کراچی میں ایک ہفتے کے دوران بجلی کا چو تھا بڑا بریک ڈاؤن ہوا ہے۔ شہر کے کئی علاقوں میں رات دو بجے سے بجلی غائب ہے جو اب تک بحال نہیں ہو سکی۔ مسلسل بریک ڈاؤن کی وجہ تکنیکی ہے یا انتظامی نااہلی ؟ کوئی ذمےداری لینے کو تیار نہیں۔
روشنیوں کے شہر کراچی میں پریشانیاں ہی پریشانیاں، اذیت ہی اذیت، تکلیفیں ہی تکلیفیں۔ لگتا ہے شہریوں کے مقدر میں اندھیرے لکھ دیئے گئے ہیں۔ منگل سات جولائی سے پیر تیرہ جولائی تک شہر میں ایک ہفتے کے دوران بجلی کا چو تھا بڑا بریک ڈاؤن ہوا ہے۔
رمضان کی طاق رات یعنی 25ویں شب کو کہیں دو بجے اور کہیں سحری کے وقت سے بجلی غائب ہے ۔کئی گھنٹے گزر جانے کے باوجود بجلی کی مکمل بحالی ممکن نہیں ہو سکی ہے جن علاقوں کی بجلی غائب ہے ان میں لانڈھی، گلشن اقبال ،گلستان جوہر، گلشن معمار، گلشن جمال، ملیر، لیاقت آباد، نارتھ کراچی، ناظم آباد، کلفٹن، ڈیفنس، گزری، ڈیفنس ویو، بفرزون، گلبرگ، ایف بی ایریا، سہراب گوٹھ، اسکیم 33،انچولی، نیو کراچی، برنس روڈ، پاکستان چوک، آئی آئی چندریگر روڈ اور ایئرپورٹ کے ملحقہ علاقے شامل ہیں۔ بجلی کی آنکھ مچولی نے شہریوں کی زندگی اجیرن کر دی۔ بریک ڈاون کی وجہ تکنیکی ہے۔
انتظامی نا اہلی ہے یا کچھ اور ہی ہے ؟؟کوئی بتانے کو تیار ہے نہ ہی کوئی جوابدہ ہے۔ ادھر ترجمان کے الیکٹر ک نے پہلے دعویٰ کیا کہ آج کراچی میں بجلی کا کوئی بڑابریک ڈاون نہیں ہوا۔
خرابی دور کر کے آدھے گھنٹے میں تمام گرڈ اور فیڈرز بحال کر دیں گے لیکن پھر کچھ دیر بعد ترجمان کا نیا بیان سامنے آیا کہ بن قاسم 1 اور 2 کے تمام یونٹس ٹرپ کر گئے اور 95 فیڈر بند ہو گئے ہیں جن پر کام جاری ہے۔ بعض علاقوں میں بجلی آنا شروع ہو گئی ہے باقی کی بھی جلد بحال کر دی جائے گی۔