کراچی (جیوڈیسک) سندھ میں بھی آج سے اسکول اور کالج کھل رہے ہیں، چند پرائیویٹ اسکولوں میں اپنی مدد آپ کے تحت کسی حد تک حفاظتی انتظامات تو کر لیے گئے، لیکن سرکاری اسکول اب بھی حکومتی توجہ کے منتظر ہیں۔ سانحہ پشاور کے بعد تعلیمی اداروں میں حفاظتی انتظامات موثر بنانے کیلئے سندھ حکومت نے بھی اسکول اور کالجز کی چھٹیوں میں 10 دن کا اضافہ کیا گیا تھا مگر چھٹیاں ،چھٹیوں ہی کی نذر ہوگئیں اوراسکول مالکان اور متعلقہ حکام نے اسکولوں کی سکیورٹی اقدامات پر کوئی توجہ نہیں دی۔
کراچی کے کئی سرکاری اسکولوں کوتو چار دیواری تک میسر نہیں اور اگر عمارت ہے بھی تو کھڑکی دروازوں سے خالی ہیں جبکہ سیکریٹری تعلیم سندھ اب بھی صرف تسلیاں دیتے نظر آتے ہیں۔ چندپرائیوٹ اسکولوں میں سکیورٹی کے لئے چار دیواری اونچی کرلی گئی ہے یااس پر خاردار تاریں لگادی گئی ہیں مگر زیادہ تر نجی اسکول مالکان بھی چپ سادھے ہوئے ہیں۔
ڈائریکٹوریٹ پرائیوٹ اسکول کی رجسٹرار نے بتایا کہ سکیورٹی کے نام پر فیسیں بڑھانے والے نجی اسکولوں کیخلاف سخت کارروائی کی جائیگی۔ انہوں نے کہا کہ نجی اسکولوں میں عملے کو پولیس سے تصدیق کرانا لازمی ہوگا۔ محکمہ تعلیم کے مطابق پرائیوٹ اسکول کے اندر کی سیکیورٹی اسکول انتظامیہ کی ذمہ داری ہوگی جبکہ باہر پولیس اور رینجرز اہلکار گشت کرینگے۔