اسلام آباد (جیوڈیسک) ہیومن رائٹس کمیشن پاکستان نے سال دو ہزار تیرہ کے دوران ملک میں انسانی حقوق کی صورتحال غیر تسلی بخش قرار دے دی ، شہری آزادی کے حامل ایک سو اناسی ممالک کی فہرست میں پاکستان ایک سو انسٹھ ویں نمبر پر رہا۔ ایچ آر سی پی کی جانب سے جاری کی گئی سالانہ رپورٹ دو ہزار تیرہ میں کہا ہے کہ پولیس نے گزشتہ سال چودہ ہزار سے زائد قتل کے مقدمات درج کیے ۔ کراچی میں پرتشدد واقعات میں تین ہزار دو سو اٹھارہ افراد جاں بحق ہوئے ، یہ تعداد سال 2012 کی نسبت چودہ فیصد زیادہ ہے۔
اس دوران اکتالیس خودکش حملوں میں چھ سو چورانوے افراد جاں بحق ہوئے ، اکتیس ڈرون حملوں میں ایک سو ننانوے افراد لقمہ اجل بنے۔مختلف جرائم کے تحت کم از کم دو سو ستائیس افراد کو سزائے موت سنائی گئی تاہم پھانسی پر پابندی برقرار رہی۔ رپورٹ کے مطابق جبری گمشدگی کے نوے سے زائد واقعات رجسٹرڈ ہوئے۔ مبینہ گمشدگی کے متاثرین کی ایک سو انتیس مسخ شدہ لاشیں بھی برآمد ہوئیں۔ سال دو ہزار تیرہ میں فرائض کی انجام دہی کے دوران گیارہ صحافی جاں بحق ہوئے تاہم صحافیوں پر حملے کرنے والوں کو سزا نہیں ملی۔