کراچی (اسٹاف رپورٹر) کراچی چڑیا گھر میں کینڈین بلی پوما کا دوسرا بچہ دنیا سے رخصت ہوگیا ۔تفصیلات کے مطابق کراچی چڑیا گھر میں 30 اپریل 2016ء کو کنیڈین بلی پوما کے 3 بچوں کی پیدائش کے بعد چڑیاگھر کے پنجرے میں 3 پوما کا اضافہ ہوگیا تھا تاہم 15 دن پہلے ایک بچہ مر گیا تھا تاہم دوسرے باقی بچ جانے والے 2 بچوں کو ڈاکٹرز کی مکمل نگرانی میں دیکھ بھال اور چرند پرند کی نگہداشت کی جارہی تھی لیکن ایک پوما کا بچہ گزشتہ 4 روز قبل ٹانگ میں فالج کے باعث پریشان اور انتہائی تکلیف میں مبتلا تھا جس کا کراچی چڑیا گھر کی ڈاکٹر سیمی گھی والا مستقل علاج کر رہی تھیں لیکن پوما کا بچہ نبرد آزمانہ ہو سکا اور جاں بحق ہوگیا۔ ڈائریکٹر کراچی چڑیا گھر فہیم خان کے مطابق پوما کے 3بچوں کی 4ڈاکٹر ز مسلسل نگرانی کررہے تھے اور پوما نے بچوں کی چڑیا گھر کی انتظامیہ اب روزانہ کی بنیاد پر دیکھ بھال کررہی تھیں اب زندہ رہہ جانے والے بچے کی بھی ڈاکٹر اسماء گھی والا نے دوبارہ معائنہ کیا اور خصوصی طور پر اب اس کی دیکھ بھال کے انتظامات کو مزید سخت کر دیا گیا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
KDA
کراچی (اسٹاف رپورٹر) کے ڈی اے مزدور یونین نے کے ڈی اے کی بحالی کے بعد سوک سینٹر خالی کروانے کے ساتھ ساتھ گاڑیوں کی پارکنگ سے بھی ایڈمنسٹریٹر سمیت افسران کی تختی اکھاڑ دی ۔تفصیلات کے مطابق کے ڈی اے مزدور یونین نے کے ڈی اے کی بحالی کے بعد سوک سینٹر کی عمارت خالی نہ کرنے پر احتجاج کا دائرہ وسیع کردیا اور سوک سینٹرکی پارکنگ ایریا سے اب کے ایم سی کی گاڑیاں کھری کرنے کے پر پابندی لگا دی اور ایڈمنسٹریٹر کے ایم سی ،میٹرو پولیٹن کمشنر کے ایم سی سمیت افسران کی 28گاڑیاں پارک کرنے کے لئے لگائی گئیں تختیوں کو بھی ہٹا دیا گیا اب ایڈمنسٹریٹر کراچی کی جگہ ڈی جی کے ڈی اے کی گاڑی کھڑی ہوگی اور پیر سے گرائونڈ فلور کے ایڈمنسٹریٹر سیکریٹریٹ کو بھی خالی کروانے کے لئے افسران کو نہ بیٹھنے دینے کی مہم شروع کرنے کا بھی اعلان کردیا جائیگا جنرل سیکریٹری کے ڈی اے مزدور یونین اشفاق چشتی نے بتا یا کہ کے ڈی اے پر 15سالوں سے کے ایم سی کے افسران کے ڈی اے کے دفاتر اور وسائل استعمال کررہے ہیں اور ایڈمنسٹریٹر کے ایم سی سے کیمپ آفس بھی خالی کروائیں گے۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کراچی (اسٹاف رپورٹر) ایڈمنسٹریٹر بلدیہ عظمیٰ کراچی نے کرپشن میں ملوث افسران کو بچانے کے ساتھ ساتھ ایک بار پھر عدالتی فیصلے کے خلاف افسران کی تعیناتی کے احکامات جاری کرنا شروع کردیئے ۔ذرائع کے مطابق ایڈمنسٹریٹر کراچی نے بلدیہ عظمیٰ کراچی میں کرپشن میں ملوث افسران کے خلاف کوئی کاروائی نہیں کی اور سپریم کورٹ کی طرف سے چیف سیکریٹری سندھ اور ایڈمنسٹریٹر بلدیہ عظمیٰ کراچی کے خلاف 50،50ہزار روپے جرمانہ ہونے پر سنیئر ڈائریکٹر سی ایس آر کو جہاں معطل کیا تھا اب ایک بار پھر ڈائریکٹر جنرل جنرل پارک تحقیقات کرنے کے لئے سمری منظور کرلی ہے ۔ذرائع کے مطابق بلدیہ عظمیٰ کراچی کے محکمہ ایچ آر ایم نے تاحال احکامات جاری نہیں کئے ہیں کیونکہ ڈی جی پارک سندھ حکومت کی پوسٹ ہے اور گریڈ 20کے افسر کی تعیناتی ہوسکتی ہے اور معطل آفیسر گریڈ 19میں ہے اور ایک سال مین 2پرموشن بھی لینے کے باعث پہلے ہی او پی ایس کی فہرست میں موجود ہیں اور گریڈ 20کی پوسٹ پر تعیناتی عدالتی فیصلے کے خلاف ہوگی واضح رہے کہ ایڈمنسٹریٹر بلدیہ عظمیٰ کراچی عائشہ منزل پر قائم مرکز اسلامی میں سنیما گھر چلانے کے خلاف سماعت سپریم کورٹ میں سماعت کے لئے اسلام آباد میں موجود ہیں۔