کراچی (اسٹاف رپورٹر) میدان کربلا میں امام حسین اور ان کے رفقاء نے حق و صداقت کا علم بلند کیا اور اسلام کو اپنی اصل حالت میں زندہ کے لئے مشکل ترین قربانی دی لیکن دین پر کسی قسم کا حرف آنے نہ دیا۔
ان خیالات کا اظہار صاحبزادہ حامد رضا مہروی نے جامع مسجد بخاری ٹرسٹ گلستان جوہر پہلوان گوٹھ کے زیر اہتمام منعقدہ محفل”ہمارے بادشاحسین ہیں “کے عنوان سے اپنے خطاب میں انہوں نے اپنے خطاب میں مزید کہاکہ آج بھی کربلا والوں کا یہی پیغام ہے کہ دین کی محافظت کے ساتھ ساتھ اسوة حسینی کی پیروی کرکے اسلام کی آبیاری کی جائے تاکہ خدا اور اس کا رسول ۖ ہم سے راضی رہے۔
دنیا کو پر امن بنا نے کے لئے ہمیں اسی جرات و بہاردی اور حوصلے سے کام لینا ہوگا تاکہ اسلام کی درست طریقے سے خدمت ہوسکے اور فلسفہ شہادت بھی یہ ہے کہ نواسہ رسول ۖ نے اپنی جان کا نذرانہ دیکر یہ ثابت کیا کہ حق و باطل کا مقابلہ ہو تو حق کے ساتھ رہنا چاہیئے۔
حق کی راہ میں جان ہی کیو ں نہ چلی جائے سب کچھ لٹا کر بھی دین کی حفاظت کرنا فرض اور عین عبادت ہے شہادت زندگی ہے زندگی پر ماتم نہیں ہوتا بلکہ اس لازوال زندگی پر ناز کیا جاتا ہے کیونکہ حسین کی شہادت یذیدیت کی موت ہے اور موت اسے ملتی ہے جسے فنا ہوجانا ہے اور شہدات قیامت تک بقائے حیات ہے۔
اس موقع پر علامہ طاہر عباس نے بھی خطاب کیا اور واقعہ کربلا تفصیل سے بیان کی جبکہ محم دفریض قادری نے شان حسین میں منقبت پیش کی۔