کابل (جیوڈیسک) افغانستان کے صدر حامد کرزئی اگرچہ چند ہفتے تک اقتدار چھوڑنے والے ہیں تاہم اپنے اثر و رسوخ کی بنا پر ریٹائرمنٹ کے بعد بھی وہ ملکی معاملات میں اہم کردار ادا کریں گے۔ افغانستان میں ہفتے کو دوسرے مرحلے کا صدارتی الیکشن ہو رہا ہے جس کے نتیجے میں افغانستان میں پہلی بار جمہوری طریقے سے انتقال اقتدار ہو گا۔
اس صدارتی الیکشن کے نتیجے میں کرزئی کے 13 سالہ اقتدار کا خاتمہ اور افغانستان کے نئے دور کا آغاز ہو گا۔ کرزئی سے اپنی کتاب کیلئے طویل انٹرویو کرنیوالی ہالینڈ کی مصنفہ بیٹی ڈیم کا کہنا ہے کہ کرزئی نے اپنی زیر سر پرستی لوگوں کا ایک ایسا وسیع نیٹ ورک قائم کر لیا ہے کہ وہ اپنے لوگوں کو خوش رکھنے کیلئے اپنا اثر و رسوخ صدارت سے سبکدوش کے بعد بھی برقرار رکھیں گے۔ اس حوالے سے کئی گورنرز اور سرکاری عہدیداران سے مسلسل رابطے میں ہیں۔