وفاقی کابینہ نیکاشغر سے گوادر تجارتی راہداری کے قیام کے سلسلے میں چین سیمعاہدیاورقطرسیاین ایل جی خریداری کے سمجھوتے کی منظوری دیدی۔ملازمتوں کے صوبائی کوٹے کی مدت میں توسیع کا بھی فیصلہ کیاگیا۔ وزیراعظم نوازشریف کی صدارت میں ہونے والے اجلاس میں گیارہ نکاتی ایجنڈے پرغور کیا گیا۔ جن میں وزیراعظم کے دورہ چین کے دوران طے پانے والے معاہدوں کی توثیق، قطر سے این ایل جی کی خریداری کا معاہدہ، افغان مہاجرین کی واپسی کے لئے لائحہ عمل کی تیاری اور سرکاری ملازمتوں میں صوبوں کے کوٹے سے متعلق امور شامل تھے۔
اجلاس کے دوران وزارت داخلہ کی جانب سے افغان مہاجرین کی واپسی کے لئے پالیسی پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ جس کے بعد کابینہ نے چاروں صوبوں پر مشتعمل کمیٹی تشکیل دیتے ہوئے فیصلہ کیا کہ ایک سال کے دوران افغان مہاجرین کی واپسی کے لئے جامع پلان بھی بنایا جائیگا۔ اس کے علاوہ کابینہ نے وفاقی ملازمتوں میں صوبوں کے کوٹے میں اضافے کی منظوری دے دی۔
اجلاس میں وفاقی کابینہ نے وزیراعظم نوازشریف کے حالیہ دورہ چین کے دوران ہونے والے معاہدوں کی منظوری دی، جن میں پاک چین مشترکہ سرمایہ کاری بڑھانے کیلئے چین کے ایگزم بینک سے معاہدے، نیشنل ریفارمز کمیشن اور پاک چین مشترکہ ترقیاتی منصوبے شامل ہیں۔ اس کے علاوہ کابینہ نے قطر سے ایل این جی کی درآمد کی اصولی منظوری دے دی۔ اس کے علاوہ ایل این جی کی درامد کے لئے کراچی میں تین ٹرمینل قائم کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔