اسلام آباد (اصل میڈیا ڈیسک) پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور نے مقبوضہ کشمیر اور بھارت میں مودی سرکار کے اقدامات پر اپنے ردعمل کا اظہار کیا ہے۔
بھارت کی جانب سے 5 اگست کو مقبوضہ کشمیر کی آئینی حیثیت سے متعلق آئین کا آرٹیکل 370 اور 35 اے ختم کر کے مقبوضہ کشمیر اور لداخ کو غیر قانونی طریقے سے بھارتی یونین میں شامل کر لیا تھا۔
جبری اقدامات کے خلاف بڑے پیمانے پر عوامی ردعمل کے خوف سے بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں 5 اگست سے کرفیو نافذ کر رکھا ہے جسے 4 ماہ سے زائد عرصہ ہو چکا ہے لیکن لاکھوں کی تعداد میں فوج تعینات ہونے کے باوجود مقبوضہ وادی میں آئے روز مودی سرکار کے خلاف بڑے پیمانے پر مظاہرے کیے جا رہے ہیں۔
بھارت کی ہندو انتہا پسند حکومت نے صرف اسی پر اکتفا نہیں کیا بلکہ بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ نے 9 دسمبر کو لوک سبھا میں بھارتی شہریت سے متعلق متنازع بل پیش کیا جس کے تحت بنگلادیش، پاکستان اور افغانستان سے آنے والے غیر مسلم تارکین وطن کو شہریت دی جائے گی لیکن مسلمانوں کو شہریت نہیں دی جائے گی۔
بھارتی شہریت کے متنازع بل کو راجیہ سبھا (بھارتی پارلیمنٹ کا ایوان بالا) نے بھی 11 دسمبر کو منظور کر لیا تھا اور پھر 14 دسمبر کو بھارتی صدر راج ناتھ کووند کی منظوری کے بعد یہ بل باقاعدہ قانون بن چکا ہے۔
مودی سرکار کے اس اقدام کے خلاف بھارت میں بڑے پیمانے پر احتجاج ہو رہے ہیں اور آسام اور مدھیہ پردیش سمیت 6 ریاستوں نے اس قانون کو لاگو کرنے سے انکار کر دیا ہے۔
وزیراعظم عمران خان اور ترجمان دفتر خارجہ اس حوالے سے اپنے تحفظات کا اظہار کر چکے ہیں۔
اب پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور نے سوشل میڈیا پر اپنے ذاتی اکاؤنٹ سے ٹوئٹ کر کے بھارت کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
میجر جنرل آصف غفور نے مقبوضہ کشمیر اور متنازع شہریت بل کے حوالے سے چلنے والے جھوٹے بھارتی اکاؤنٹس کا حوالہ دیتے ہوئے اپنے ٹوئٹ میں لکھا کہ ایسی جھوٹی چالیں ہندووتا کے خلاف مقبوضہ کشمیر اور بھارت میں ہونے والے طاقتور عوامی مظاہروں کو نہیں روک سکتیں۔
آصف غفور نے ایک اور ٹوئٹ میں لکھا یہ یہ حقیقی سرجیکل اسٹرائیک ہے جسے دنیا جانتی ہے، جھوٹے فلیگ آپریشن اور سرجیکل اسٹرائیک پہلے ہی جھوٹا ثابت ہو چکا ہے، سچ ہمیشہ قائم رہتا ہے۔