برسلز (پ۔ر) کشمیر کونسل ای یو کے چیئرمین علی رضا سید پاکستان اور آزاد کشمیر کے دس روزہ دورے پر پیر کے روز اسلام آباد پہنچ گئے ہیں۔
وہ پاکستان اور آزادکشمیرمیں اپنے قیام کے دوران کشمیری سیاسی زعماء اور دانشوروں سے مسئلہ کشمیر خصوصاً یورپ میں اس مسئلے کو اجاگرکرنے کے لئے کشمیرکونسل ای یو کی جاری جدوجہد سے متعلق بات چیت کریں گے۔
واضح رہے کہ کشمیرکونسل ای یو یورپ میں مسئلہ کشمیرپر آگاہی پیدا کرنے اور اس مسئلے کی اہمیت کو اجاگر کرنے کے لیے ایک عرصے سے جدوجہد کررہی ہے۔
علی رضا سید کا دورہ آزاد کشمیر اور پاکستان ایسے وقت ہورہا ہے کہ آئندہ ماہ یورپی پارلیمنٹ کی ذیلی کمیٹی برائے انسانی حقوق کے زیراہتمام کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر بحث ہوگی۔
کشمیرکونسل ای یو کی جانب سے گذشتہ ماہ یورپی پارلیمنٹ مین سالانہ کشمیرای یو ۔ویک کی تقریبات منعقد ہوئیں جن میں وزیراعظم آزاد کشمیرراجہ فاروق حیدر خان مہمان خصوصی تھے۔ ان کے علاوہ ان تقریبات میں اراکین یورپی پارلیمنٹ، سیاسی اورسماجی شخصیات، دانشوروں اور یورپی معاشرے کے دیگر طبقات سے تعلق رکھنے والے اہم افراد او ر متعدد تنظیموں کے نمائندوں نے شرکت کی۔
اس کے علاوہ سارا سال کشمیرکونسل ای یو کی طرف سے بلجیم اور دیگر یورپی ممالک میں کانفرنسوں ، سیمیناروں ، مباحثوں،ملاقاتیں ، اور کشمیر پر تصاویری اور دستکاری کی نمائشوں کا سلسلہ بھی جاری رہتاہے۔ کشمیرکونسل ای یو کی طرف سے یورپ میں کشمیر پر ایک ملین دستخطی مہم بھی چند سالوں سے جاری ہے۔
کشمیرکونسل ای یو کے چیئرمین علی رضاسید نے پاکستان پہنچنے پربتایاکہ آئندہ ماہ یورپی پارلیمنٹ کی ذیلی کمیٹی برائے انسانی حقوق کے زیراہتمام کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر بحث کا انعقاد ایک اہم پیشرفت ہے۔ ان کے بقول، کشمیرکونسل ای یو کی جدوجہد کا مقصد مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو یورپ کی مہذب دنیا کے سامنے اٹھانا ہے اور مسئلہ کشمیرکے حوالے سے آگاہی پیداکرناہے۔ انھوں نے کہاکہ بھارت کشمیرمیں اپنے مظالم روز بروز بڑھا رہاہے اور مسئلہ کشمیرپر پاکستان سے بات چیت بھی بند کردی ہے۔
علی رضا سید نے کہاکہ ہم عالمی برادری سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ مسئلہ کشمیرکے حوالے سے فعال کردار اداکرے اور اس دیرینہ مسئلے کو کشمیریوں کی خواہشات کے مطابق حل کروائے۔